نئی دہلی ۔26؍ دسمبر:
ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 15 دسمبر 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں 9.112 بلین ڈالر بڑھ کر 615.971 بلین ڈالر ہو گئے۔ یہ اضافہ ایک ہفتے کے دوران سب سے زیادہ ہے اور یہ 20 ماہ کی بلند ترین سطح ہے، ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار جمعہ دکھایا۔ ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نقد رقم، بینک ڈپازٹس، بانڈز، اور دیگر مالیاتی اثاثے شامل ہیں جو ہندوستانی روپے کے علاوہ دیگر کرنسیوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔
خاص طور پر، غیر ملکی کرنسی کے مضبوط ذخائر ترقی پذیر مارکیٹ کے مرکزی بینکوں کو اتار چڑھاؤ کے وقت "مارکیٹ میں ڈالر کی فراہمی کے ذریعے اپنی کرنسیوں کو تیزی سے گراوٹ کے خلاف بفر کرنے” کی اجازت دیتے ہیں۔ ہندوستان کے غیر ملکی کرنسی کے اثاثے (ایف سی اے(، جو کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا سب سے بڑا حصہ ہے، 8.349 بلین امریکی ڈالر بڑھ کر 545.048 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا، مرکزی بینک کے ہفتہ وار شماریاتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے۔ ایف سی اے میں غیر امریکی اکائیوں جیسے یورو، پاؤنڈ اور ین کی قدر یا فرسودگی کا اثر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل ہے۔ ہفتے کے دوران سونے کے ذخائر 446 ملین ڈالر بڑھ کر 47.577 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئے۔ 15 دسمبر کے ہفتے سے پہلے، ہندوستان کے کل غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 2.816 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 606.859 بلین امریکی ڈالر ہو گئے۔ اکتوبر 2021 میں، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 645 بلین امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح کو چھو گئے۔
اس کے بعد سے ہونے والی زیادہ تر کمی کی وجہ 2022 میں درآمدی اشیا کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نیز، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں نسبتاً گراوٹ بڑی حد تک تھی کیونکہ آر بی آئی نے بڑھتے ہوئے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے دفاع کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کی۔ نیز، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں نسبتاً گراوٹ بڑی حد تک تھی کیونکہ آ ر بی آئی نے بڑھتے ہوئے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے دفاع کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کی۔ فاریکس ریزرو یا فارن ایکسچینج ریزرو ایسے اثاثے ہیں جو کسی ملک کے مرکزی بینک یا مانیٹری اتھارٹی کے پاس ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر ریزرو کرنسیوں میں عام طور پر امریکی ڈالر اور یورو، جاپانی ین، اور پاؤنڈ سٹرلنگ میں ہوتا ہے۔ اس کا استعمال اپنی ذمہ داریوں کی پشت پناہی کے لیے کیا جاتا ہے۔
