نئی دلی: وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے باوجود 2023-24 کے دوران ہندوستان کی برآمدات کل 238 مقامات میں سے 115 ممالک تک بڑھ گئی ہیں۔یہ 115 برآمدی مقامات، جو ہندوستان کی برآمدی ٹوکری کا 46.5 فیصد ہیں، میں امریکہ، متحدہ عرب امارات، نیدرلینڈ، چین، برطانیہ، سعودی عرب، سنگاپور، بنگلہ دیش، جرمنی اور اٹلی شامل ہیں۔گزشتہ مالی سال میں ملک کی تجارتی اشیاء کی برآمدات 3 فیصد کم ہو کر 437.1 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔
تاہم، خدمات کی برآمدات 2022-23 میں 325.3 بلین امریکی ڈالرکے مقابلے 2023-24 میں بڑھ کر 341.1 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مسلسل عالمی چیلنجوں کے باوجود، مجموعی برآمدات (سامان اور خدمات ایک ساتھ( 2022-23 میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔مجموعی برآمدات 2022-23 میں 776.4 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2023-24 میں 778.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں 0.23 فیصد کی معمولی اضافہ درج کیا گیا۔ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات کا حصہ بھی 2014 میں 1.70 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 1.82 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اسی مدت کے دوران عالمی تجارتی برآمد کنندگان میں ہندوستان کا درجہ بھی 19 ویں سے 17 ویں نمبر پر آگیا ہے۔اس کے علاوہ، 2023-24 میں اس کے ٹاپ 10 مقامات پر ہندوستان کی برآمدات میں سال بہ سال 13 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔متحدہ عرب امارات بنیادی منزل کے طور پر ابھرا ہے، جس کی برآمدی مالیت میں 35.6 بلین امریکی ڈالر کی نمایاں 12.71 فیصد اضافہ ہے۔
اسی طرح، سنگاپور کو برآمدات جو 20.19 فیصد اضافے کے ساتھ 14.4 بلین امریکی ڈالر، برطانیہ (13.30 فیصد بڑھ کر 13 بلین امریکی ڈالر) اور چین کو (8.70 فیصد اضافے سے 16.7 بلین امریکی ڈالر) نے بھی صحت مند نمو ریکارڈ کی جو کہ برقرار رہنے کی نشاندہی کرتی ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس (35.41 فیصد(، رومانیہ (138.84 فیصد) اور البانیہ (234.97 فیصد( جیسے ممالک میں تیزی سے ترقی کی شرح نئی منڈیوں کی تلاش کو واضح کرتی ہے۔ایک اہلکار نے کہا، ”ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے سے غیر استعمال شدہ مواقع کو کھولا جا سکتا ہے اور ہندوستان کی مجموعی برآمدی مسابقت کو تقویت مل سکتی ہے۔
