نیوز ڈیسک
نئی دلی۔وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کے سرحدی دیہاتوں کی ہمہ جہت ترقی کے لیے پوری وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دور درازعلاقوں کی بجائےملک کے اولین گاؤں کے طور پر بیان کیا۔۔ ۱۱؍ ستمبر ۲۰۲۴ء کو نئی دہلی میں بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ بھارت کی جغرافیائی اسٹریٹجک صورتحال ایسی ہے کہ اسے مختلف قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے اور ان سے نمٹنے کا بہترین طریقہ سرحدی علاقے میں ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
گزشتہ ۱۰برسوں میں سرحدی علاقوں کی ترقی میں حاصل ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’بارڈر روڈ آرگنائزیشن نے ۴۸۰۰؍کلو میٹر سے زیادہ سڑکیں اور ۴۰۰؍ سے زائدمستقل پل تعمیرکی تعمیر کی ہے۔ اٹل ٹنل، سیلا ٹنل اور شکون لا ٹنل، جو کہ دنیا کی بلند ترین سرنگیں ہوں گی، سرحدی علاقوں کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوں گی۔ ہماری حکومت نے لداخ کے سرحدی علاقوں کو نیشنل الیکٹرسٹی گرڈ سے جوڑنے کے لیے۲۲۰؍ کلو وولٹ سری نگر-لیہہ بجلی کی لائن شروع کی ہے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔
بھارت نیٹ براڈ بینڈ پروجیکٹ کے ذریعے ۱۵۰۰؍ سے زیادہ دیہاتوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کیا گیا ہے۔ صرف پچھلے چار سالوں میں، ۷۰۰۰؍ سے زیادہ سرحدی دیہات انٹرنیٹ کنکشن سے منسلک ہو چکے ہیں اور ہماری توجہ لداخ اور اروناچل پردیش پر مرکوز ہے۔‘‘سڑکوں اور بجلی کو کسی بھی علاقے کی ترقی کی بنیاد قائم کرنے والی بنیادی سہولیات قراردیتے ہوئے، وزیردفاع نے ملک کے ہر کونے میں ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم مصمم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جاری کوششوں نے نہ صرف حساس علاقوں میں فوری فوجی تعیناتی کو یقینی بنایا ہے بلکہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑاگیا ہے۔انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ جہاں سرحدی علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور سرنگوں کی تعمیر قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے، وہیں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر ان خطوں میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے بھی اہم ہے۔
