• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home قومی خبریں

ریاستوں کو ہر قسم کی شراب پر ٹیکس لگانے کا حق ہے: سپریم کورٹ

Online Editor by Online Editor
2024-10-24
in قومی خبریں
A A
سپریم کورٹ میں 4 اپریل سے مکمل طور پر’فزیکل‘ سماعت
FacebookTwitterWhatsappEmail

نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے ریاستوں کے محصولات کے نقطہ نظر سے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے تمام قسم کی شراب پر ٹیکس لگانے کے ان کے حق کو برقرار رکھا ہے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں نو ججوں کی آئینی بنچ نے آج 8:1 کی اکثریت سے اس کیس کا فیصلہ سنایا اور سات ججوں کی بنچ کے پہلے فیصلے کو پلٹ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ صنعتی الکحل کی فروخت پر پابندی ہوگی۔ مرکزی حکومت کو پیداوار کو کنٹرول کرنے کا حق حاصل ہے۔ یہ معاملہ سال 2010 میں 9 ججوں کی آئینی بنچ کے سامنے رکھا گیا تھا۔
جسٹس چندرچوڑ، جسٹس رشی کیش رائے، جسٹس ابھے ایس اوکا، جسٹس جے بی پاردی والا، جسٹس منوج مشرا، جسٹس اجول بھویان، جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح، جنہوں نے ریاستوں کے حقوق کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ صنعتی مقاصد میں استعمال کے نتیجے میں شراب ریاستی فہرست کے اندراج 08 کے تحت ‘نشہ آور چیز ‘ کے زمرے میں آتی ہے، لہذا ریاست اس پر ریگولیٹ اور ٹیکس لگا سکتی ہے۔
بنچ نے اکثریتی فیصلے میں کہا کہ ریاستوں کو تمام قسم کی شراب پر ٹیکس لگانے کا حق ہے، بشمول صنعتی شراب اور اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال۔
عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے ریاستی حکومتوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہونے والا ہے۔
دوسری طرف جسٹس بی وی ناگرتنا نے بنچ کے دیگر اراکین کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ الکوحل اسپرٹ (لیکور) کو اندراج 08 کے تحت پینے کے قابل شراب تک محدود نہیں کیا جا سکتا۔
آئین کے ساتویں شیڈول کے 52ویں اندراج میں پارلیمنٹ کو ان صنعتوں کے حوالے سے قانون بنانے کا حق دیا گیا ہے جو مفاد عامہ میں مناسب ہوں۔ بنچ نے کہا کہ دونوں اندراجات کے درمیان کچھ ڈپلیکیشن (اوورلیپ) ہو سکتا ہے اور اس طرح کی باہمی تجاوزات کا حل یہ ہے کہ دونوں اندراجات کو ایڈجسٹ کیا جائے تاکہ دونوں شیڈولز میں کوئی بھی اندراج بے کار نہ ہو۔
عدالت عظمیٰ کی سات رکنی بنچ نے 1990 کے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ اندراج 08 کے تحت الکوحل کی روح کا مطلب صرف پینے کے قابل شراب ہے اور ریاستی حکومتیں صنعتی الکحل پر ٹیکس نہیں لگا سکتی ہیں۔ عدالت کی نو رکنی بنچ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
بنچ نے کہا کہ ریاستی فہرست کا اندراج ۔ 8 ریاست کو "نشہ آور شراب کی پیداوار، تیاری، قبضہ، نقل و حمل، خرید و فروخت” کے لیے قانون بنانے کا اختیار دیتا ہے۔
اس سلسلے میں لسٹ کے اندراج 33 کے تحت اگرچہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں کسی بھی صنعت کی مصنوعات پر قانون بنا سکتی ہیں، چاہے پارلیمنٹ نے عوامی مفاد میں اس صنعت کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار دیا مرکزی حکومت کو دیا ہو۔ صنعتی الکحل کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے حق اور اس پر ٹیکس لگانے کے حق کے سلسلے میں یہ قاعدہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان تنازعہ کا موضوع بن گیا تھا۔
اتر پردیش کی حکومت نے 13 جنوری 1990 کو اتر پردیش لائسنس رولز، 1976 (1976 کے قواعد) کے تحت منحرف اسپرٹ اور خصوصی طور پر منحرف اسپرٹ رکھنے کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور خاص طور پر منحرف اسپرٹ کی مقدار پر 15 پیسے جرمانہ عائد کیا تھا۔ لائسنس فیس فی لیٹر لگائی گئی۔ جس کی وجہ سے معاملہ عدالت تک پہنچا۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

منوج سنہا نے چار نومبر کو پہلے اسمبلی اجلاس کو منظوری دی، اسپیکر کا تعین متوقع

Next Post

غیر مقامی مزدور حکومتی یقین دہانی کے باوجود کشمیر چھوڑ رہے ہیں

Online Editor

Online Editor

Related Posts

’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے آیا ہوں‘ : راہل گاندھی

ڈاکٹر سنگھ کے انتقال سے میں نے اپنا رہنما کھو دیا: راہل

2024-12-27
صدر جمہوریہ مرمو نے سترہویں لوک سبھا کو تحلیل کر دیا

ڈاکٹر سنگھ کو ان کی بے داغ سیاسی زندگی اور نر م مزاجی کے لیے یاد رکھا جائے گا: مرمو

2024-12-27
نریندر مودی،وزیر اعظم، ہند

ہندوستان اپنے سب سے ممتاز لیڈروں میں سے ایک کے انتقال پر سوگوار ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی

2024-12-27
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

2024-12-27
مرمو، دھنکھر اور مودی نے اٹل بہاری واجپائی کو ان کی صد سالہ پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا

مرمو، دھنکھر اور مودی نے اٹل بہاری واجپائی کو ان کی صد سالہ پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا

2024-12-25
لوک سبھا انتخابات کے بعد ’’افسپا ‘‘ کی منسوخی پر غور کیا جائے گا ۔وزیر داخلہ

نکسلزم اور دہشت گردانہ تشدد سے نمٹنے میں سی آر پی ایف کا کردار قابل تعریف ہے : شاہ

2024-12-25
ہندوستان کے پاس ہنر، ٹیکنالوجی، افرادی قوت ہے جس کی ‘ نئے ‘ کویت کو ضرورت ہے۔ مودی

ہندوستان کے پاس ہنر، ٹیکنالوجی، افرادی قوت ہے جس کی ‘ نئے ‘ کویت کو ضرورت ہے۔ مودی

2024-12-22
پارلیمنٹ دھکا۔مکی معاملہ: کانگریس اور بی جے پی نے ایک دوسرے پر ایف آئی آر درج کرائی

پارلیمنٹ دھکا۔مکی معاملہ: کانگریس اور بی جے پی نے ایک دوسرے پر ایف آئی آر درج کرائی

2024-12-20
Next Post
غیر مقامی مزدور حکومتی یقین دہانی کے باوجود کشمیر چھوڑ رہے ہیں

غیر مقامی مزدور حکومتی یقین دہانی کے باوجود کشمیر چھوڑ رہے ہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan