کپواڑہ، 17اپریل:
۔ طلباء کے زبردست ردعمل کے ساتھ، یوتھ سروس اور اسپورٹس کپواڑہ نے 2022 سے مارچ 2023 تک 1 لاکھ سے زیادہ طلباء کو مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی مختلف سطحوں پر مشغول کیا۔ اس طرح کشمیر ڈویژن میںسب سے زیادہ شرکت کا ریکارڈ قائم کیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کپواڑہ نے شرکت کی مختلف سطحوں پر کھیلوں کی سرگرمیوں کے سلسلے میں 1,22,233 طلباء کو شامل کیا ہے، جن میں 71283 لڑکے اور 48950 لڑکیاں شامل ہیں، جو کشمیر ڈویژن میں سب سے زیادہ شرکت ہے۔
یہ سرگرمیاں شرکت کی مختلف سطحوں پر منعقد کی گئی ہیں، جن میں اسکول کی سطح، زونل سطح، ضلعی سطح، صوبائی سطح، ریاستی؍ یو ٹی سطح اور قومی سطح شامل ہیں۔ ضلع نے اسکول اور زونل سطح پر بڑے پیمانے پر شرکت دیکھی ہے، تاہم ریاستی اور قومی سطح پر ضلع کپواڑہ سے کوئی شرکت نہیں ہوئی۔
ضلع کے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو کھیلوں میں شامل کرنے کے ارادے سے انہیں نچلی سطح سے تیار کرکے جسمانی طور پر فٹ بنایا جائے، محکمہ رمضان کے اختتام پر ضلع کے تمام زونز میں کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے والا ہے۔کھیلوں کی مصروفیت کے علاوہ، ڈپارٹمنٹ نے 73764 طلباء کو مختلف تقاریب جیسے کہ یوم آزادی، آزادی کا امرت مہاتسو، ورلڈ بائیسکل ڈے، ایل جی کی رولنگ ٹرافی، کلین انڈیا مہم، آٹھواں بین الاقوامی یوگا ڈے، بین الاقوامی منشیات کے استعمال کا دن، یوتھ ریلی، میں بھی شامل کیا ہے۔ قومی کھیلوں کا دن، جن ابھیان، رن فار یونٹی، یوتھ نیشنل ڈے، گرام سوراج مہینہ، نشہ مکت بھارت، میرا شہر میرا فخر، خواتین کا عالمی دن ۔
کھیلوں کے سینئر ماہر خورشید احمد نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان بہت پرجوش ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔جموں اور کشمیر میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے بالخصوص کپواڑہ پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارے طلباء ابتدائی سطح پر حصہ لے کر اپنی مرضی کا اظہار کرتے ہیں، لیکن وہ ریاستی یا قومی سطح تک نہیں پہنچ سکے، کیونکہ ہمارے پاس کھیلوں کے معیاری آلات اور تربیت یافتہ کوچز کی کمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کپوارہ کو تعداد سے آگے بڑھنے اور ہمارے طلباء کی قومی سطح پر شرکت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
چیف اسپورٹس آفیسر کپواڑہ جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں تھم گئیں، ورنہ ریاستی اور قومی سطح پر ان کی کامیابیوں کا سلسلہ تھا۔”تاہم، ہمارے عملے کے اراکین اس سال اسے دونوں ریاستی قومی سطحوں پر بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کر رہے ہیں۔ جیسے ہی رمضان ختم ہوتا ہے، تمام اسکولوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں زور پکڑیں گی، اور میں ہر طالب علم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہماری طرف سے منعقد کیے جانے والے مختلف کھیلوں میں حصہ لیں۔
