سرینگر۔ 22؍ مارچ : دو علیحدگی پسند رہنماؤں کے رشتہ داروں نے عوامی طور پر یونین آف انڈیا کی خودمختاری سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے۔ عوامی نوٹس میں سید علی شاہ گیلانی کی پوتی رووا الطاف شاہ نے کہا ہے کہ ان کا اپنے دادا کے نظریے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ شاہ نے ایک عوامی نوٹس میں کہا کہ میری حریت سے کوئی نظریاتی وابستگی نہیں ہے جسے میرے دادا چلا رہے ہیں۔ مجھے تنظیم کے نظریے کی طرف کوئی جھکاؤ یا ہمدردی نہیں ہے۔ رووا کے والد محمد الطاف شاہ (فنتوش) کا گزشتہ سال انتقال ہو گیا تھا جب وہ 2017 میں ملی ٹینسی فنڈنگ کیس میں گرفتار ہونے کے بعد دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند تھے۔ دریں اثنا، کشمیری علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی 23 سالہ بیٹی نے ایک وفادار ہندوستانی شہری کے طور پر اپنی حیثیت پر زور دیا اور اپنے والد کی قائم کردہ کالعدم علیحدگی پسند تنظیم سے غیر واضح طور پر خود کو دور کر لیا، جو اس وقت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں تہاڑ جیل میں ہے۔
کشمیر میں سی بی ایس ای کے سابق ٹاپر، شاہ کی بڑی بیٹی سما شبیر نے نوٹس میں کہا، "میں ہندوستان کی ایک وفادار شہری ہوں اور میں کسی ایسے شخص یا تنظیم سے وابستہ نہیں ہوں جو یونین آف انڈیا کی خودمختاری کے خلاف ہو۔میں کسی بھی طرح سے ڈی ایف پی یا اس کے نظریے سے وابستہ نہیں ہوں۔سماء شبیر نے خبردار کیا کہ جو بھی اسے بغیر اجازت کے علیحدگی پسند گروپ سے جوڑتا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ شبیر احمد شاہ (70) کو 2017 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہشت گردی کی مالی معاونت سے منسلک منی لانڈرنگ کی مبینہ سرگرمیوں پر گرفتار کیا تھا۔ بعد میں اس پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بھی دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں چارج شیٹ کی تھی۔ سما کو 2019 میں ای ڈی نے کیس کے سلسلے میں طلب کیا تھا، لیکن وہ اس وقت حاضر نہیں ہوئیں کیونکہ وہ برطانیہ میں قانون کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔
