جموں۔ 19؍ مئی:
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو شوپیاں اور پہلگام میں دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ سیکورٹی فورسز کو ان حملوں کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے آزادانہ ہاتھ دیا گیا ہے۔بارہمولہ میں لوک سبھا انتخابات سے دو دن قبل ہفتہ کی رات کشمیر میں دو مقامات پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں شوپیان میں ایک سابق سرپنچ کو ہلاک اور اننت ناگ میں راجستھان کے ایک سیاح جوڑے کو زخمی کر دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ میں دہشت گردانہ حملے اور سابق سرپنچ اعزاز احمد شیخ کے بہیمانہ قتل پر گہرا صدمہ پہنچا ہوں۔ وہ نچلی سطح کے ایک مثالی رہنما تھے اور عوام کی بے لوث خدمات کے لیے انہیں یاد رکھا جائے گا۔ میرے خیالات اور دعائیں ان کے خاندان، دوستوں اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔ ہم اس مشکل گھڑی میں خاندان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلگام میں سیاحوں پر گھناؤنا حملہ بھی پریشان کن ہے۔ ‘ ‘میں نے پہلے ہی انتظامی اور پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ زخمی جوڑے کو بہترین علاج فراہم کریں۔ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتا ہوں۔سنہا نے کہا کہ انہیں سیکورٹی فورسز پر پورا بھروسہ ہے اور دہشت گردوں کو جلد سزا دی جائے گی۔” حکومت نے جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کو کچلنے کے لیے کھلا ہاتھ دیا ہے۔ مجھے اپنے جوانوں کی بہادری پر پورا بھروسہ ہے اور اس حملے کے مجرموں کو جلد سزا دی جائے گی۔ ہماری سیکورٹی فورسز ان عناصر کا بھی شکار کریں گی جو دہشت گردوں کی مدد کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے ترقیاتی سفر میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔