اننت ناگ: آج چھٹے مرحلے کے تحت اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کے لئے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ اس سیٹ پر ووٹنگ کے اختتام کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں انتخابی عمل اختتام پزیر ہوگا۔ اس نشست پر 20 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ 18.36 لاکھ سے زائد ووٹرز کریں گے۔
جنوبی کشمیر میں واقع یہ لوک سبھا نشست 2019 سے مختلف ہے کیونکہ حد بندی کے بعد اسکا نقشہ اور حدود اربعہ تبدیل کیا گیا ہے۔ جموں صوبے کے ساتھ منسلک راجوری اور پونچھ کے کئی علاقوں کو اس نشست کے ساتھ منسلک کیا گیا جبکہ اصل جنوبی کشمیر کے اہم علاقوں کو کاٹ کر سرینگر کے ساتھ جوڑا گیا۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اننت ناگ راجوری نشست کے تحت آنے والے 5 اضلاع جن میں کولگام، اننت ناگ، شوپیاں (36- زینہ پورہ) اور پونچھ راجوری میں کل 18،36،576 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 9،33،647 مرد شامل ہیں۔ جبکہ خواتین ووٹرس کی تعداد 9,02,902 ہے جو 25 مئی کو اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ میں 2,338 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملے تعینات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 9000 سے زائد پولنگ عملہ کو شامل کیا گیا ہے۔ وہیں راجوری اور پونچھ اضلاع میں 19 بارڈر پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق انتخابات کے شفاف اور پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، سکیورٹی کو مزید پختہ بنانے کے لئے ڈرون سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنولوجی کے آلات کا استعمال عمل میں لایا گیا ہے۔ وہیں حساس مقامات پر سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے قائم کئے گئے ہیں۔ پولنگ بوتھس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے دستے قائم کئے گئے ہیں اور پوتھس پر سی سی ٹی وی سرولینس کی نگرانی میں ووٹنگ کا عمل ہوگا۔
انتخابات کے تاریخ کی اعلان سے اب تک مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، قانون نافذ کرنے والے مختلف ایجنسیوں اور محکموں کی طرف سے تقریباً 94.797 کروڑ روپے نقدی ضبط کئے گئے ہیں۔ شراب و دیگر منشیات بھی بھاری مقدار میں ضبط کر لیا گیا۔ وہیں محکمہ پولیس نے 90.831 کروڑ، محکمہ انکم ٹیکس نے 42 لاکھ کی غیر قانونی جنسی مالیت، محکمہ ایکسائز نے 1.01 کروڑ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے بالترتیب 2.32 کروڑ کی منشیات ضبط کیں۔
اننت ناگ-راجوری حلقہ کو حد بندی کمیشن نے 2022 میں دوبارہ تشکیل دیا تھا، جس میں پلوامہ اور شوپیاں کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر، راجوری اور پونچھ اضلاع کے بیشتر حصے کو اس نشست میں شامل کیا گیا تھا۔
حد بندی کے بعد اننت ناگ راجوری نشست کو کافی اہم مانا جاتا ہے اس نشست پر تمام سیاسی پارٹیوں کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں۔ اس نشست پر سرکردہ سیاسی رہنماؤں جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف اور اپنی پارٹی کے ظفر اقبال خان منہاس شامل ہیں، ڈی پی اے پی کے رہنما محمد سلیم پرے سمیت 10 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔
اننت ناگ راجوری نشست پر بی جے پی نے اپنا امیدوار میدان میں نہیں اتارا، تاہم بی جے پی اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کی حمایت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اننت ناگ راجوری نشست پر 7 مئی کو انتخابات ہونے تھے لیکن بی جے پی، اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) سمیت متعدد جماعتوں کی درخواستوں کے بعد موسم کی خراب صورتحال کی وجہ سے اسے 25 مئی تک موخر کر دیا گیا تھا۔