جموں:جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ، ادھم پور، ڈوڈہ اور سانبہ اضلاع میں بدھ کے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران سیکورٹی فورسز نے کم از کم دو درجن افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لیا۔
راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ کٹھوعہ کے جنگلی علاقوں میں بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران سیکورٹی فورسز نے مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ میں بدھ کو تیسرے روز بھی مفرور ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر آپریشن جاری رہا ۔
ذرائع کے مطابق کٹھوعہ میں فوجی کانوائی پر حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 24افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ شروع کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ اور ڈوڈہ کے علاوہ سیکورٹی فورسز نے بدھ کو سانبہ ، بدرواہ اور ادھم پور میں بھی بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مفرور ملی ٹینٹوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔
ان کے مطابق ادھم پور ، سانبہ ، راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں کو بھی سیکورٹی فورسز نے سیل کیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے سانبہ کے لالہ چیک ، راجوری کے منجاکوٹ اور پونچھ کے سرنکوٹ علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق جموں صوبے میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کی بڑے پیمانے پر تلاشی شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ ، سانبہ ، ڈوڈہ ، ادھم پور کے ساتھ ساتھ ساتھ راجوری اور پونچھ میں بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق جنگلی علاقوں کی ڈرون کیمروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کا فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔
دفاعی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سراغ رساں کتوں کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈوڈہ قصبے سے 40کلومیٹر کی دوری پر واقع پہاڑی علاقہ گھاڑی باگوا میں بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈوڈہ میں گزشتہ روز ہوئے انکاونٹر کے دوران دہشت گرد زخمی ہوئے ہیں جن کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں صوبے کے جنگلی علاقوں میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر اضافی کمپنیوں کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ فوج اور پولیس کے سینئر آفیسران اس وقت کٹھوعہ میں خیمہ زن ہے ۔
بتادیں کہ کٹھوعہ میں فوجی گاڑی پر حملے کے بعد صوبہ جموں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔