کہا،تعلیم کا بنیادی مقصد طلباء میں اعلیٰ اَقدار اور آزادانہ سوچ پیدا کرنا ہے تاکہ قوم کی تقدیر کو سنوار سکیں
ہم جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھ رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آئی یو ایس ٹی جموں وکشمیر یوٹی میں علم اوراِختراع کا مینار ثابت ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر
اونتی پورہ/لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اِسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی (آئی یو ایس ٹی) اونتی پورہ کے تیسرے کنووکیشن سے خطاب کیا۔لیفٹیننٹ گورنر جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، نے طلبأ کو مبارکباد دی اور صنفی مساوات کی روشن مثال قائم کرنے میں اِسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی (آئی یو ایس ٹی)کی قابل ستائش کامیابیوں کی سراہنا کی۔
اُنہوں نے کہا ،’’ مجھے خوشی ہے کہ آج سونے کے تمغے حاصل کرنے والے 27 طلباء میں سے 22 طالبات لڑکیاں ہیں۔ لڑکیاں ہمارے علاقے میں سکولی اور اعلیٰ تعلیم دونوں سطحوں پر تعلیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ خواتین کو تعلیم دینا معاشرتی ترقی، اِقتصادی ترقی اوردیرپایت میں معنی خیز کردار ادا کرتا ہے۔ 2047 ء تک ملک کو ایک حقیقی’وِکست بھارت ‘بنانے میں اُن کا رول اہم ہے۔‘‘
اُنہوں نے نوجوانوں کے خوشحال مستقبل کے لئے ایک مضبوط بنیاد بنانے میں والدین اور اَساتذہ کے کردار کو بھی سراہا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے اُنہیں مقامی چیلنجوں سے نمٹنے اور ملک کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لئے کام کرنے کی خاطر مسلسل اِختراع کرنے کی تلقین کی۔
اُنہوںنے طالبوں سے کہا،’’خواہش اور عزم، دو اہم عوامل آپ کو مواقع سے فائدہ اُٹھانے اور وِکست بھارت کی تعمیر میں مستقل کردار اَدا کرنے میں رہنمائی کریں گے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ تعلیم کا بنیادی مقصد طلبأ میں اعلیٰ اَقدار اور آزاد انہ سوچ پیدا کرنا ہے تاکہ قوم کی تقدیر کو سنوارسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اِداروں کو طلبأ کی حقیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کے لئے کلاس روم کی تعلیم کو اَز سر نو ترتیب دینے پر خصوصی زور دینا چاہیے۔اُنہوں نے صنعت اور تعلیمی اِداروں کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے اور سٹارٹ اپ اور کاروباری آئیڈیاز کو ترقی کے لئے باہمی تعاون دینے پر زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی کے ، فیکلٹی ممبران اور طلبأ کو تعلیمی ، تحقیق ، اِختراعات اور اَنٹرپرینیورشپ کے شعبوں میں نمایاں پیش رفت کرنے پر مُبارک باد دی۔
اُنہوں نے کہا کہ آئی یو ایس ٹی نے نہ صرف اَپنے طلبأ کو ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ جموں و کشمیر میں مختلف تعلیمی اِختراعات میں بھی پیش پیش رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی۔ 2020 کے مطابق آئی یو ایس ٹی نے اَپنی تعلیمی پیشکشوں میں قابل ذِکر اضافہ کیا ہے ، کثیرشعبہ جاتی تعلیم میں شامل ہو کر انسانیت کو سائنس کے ساتھ کامیابی کے ساتھ ملایا گیا ہے اور نئے تعلیمی نظام متعارف کئے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈیزائن یور اون ڈگری موڈ میں یو جی پروگرام، چار سالہ یوجی پروگراموں کے ساتھ ملٹی پل اَنٹری ملٹی پل ایگزٹ اور دیگر اِختراعی پروگرام جیسے روبوٹِکس اینڈ آٹو میشن ، ڈیٹا سائنس ، آرٹیفشل اِنٹلی جنس ، میڈیا سٹیڈیز ، آپریشن تھیٹر ٹیکنالوجی اور بہت سے دیگر شعبوں میں یو جی پروگرام کا تعارف اورجدید تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے عزم کا ثبوت ہے جو ہمارے طلبأ کی متنوع ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ہم جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھ رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آئی یو ایس ٹی جموںوکشمیر یوٹی میں علم اور اِختراع کا مینار ثابت ہوگا۔‘‘
اِس موقعہ پر اُنہوں نے خطاب کرتے ہوئے معروف نیوکلیئر سائنسدان اور اٹامک اَنرجی کمیشن کے سابق چیئرمین پدم وبھوشن ڈاکٹر انیل کاکوڈکر نے طالب علموں کو ان کے نئے سفر کا آغاز کرنے پر مُبارک باد دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دنیا مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز سے بھی بھری پڑی ہے۔ آئی یو ایس ٹی سے طلباء جو صلاحیتیں حاصل کرتے ہیں وہ اُنہیں آگے ایک کامیاب کیریئر کی قیادت کرنے اور قوم کی تعمیر میں بامعنی کردار ادا کرنے کے قابل بنائیں گی۔
وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی پروفیسر شکیل احمد رومشو نے یونیورسٹی کی رِپورٹ پیش کی اور یونیورسٹی کی کامیابیوں کو اُجاگر کیا۔
کانووکیشن کے دوران 27 طلاب کو گولڈ میڈل جبکہ 53 طلباء کو میرٹ سر ٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔
یو جی اور پی جی پروگراموں کے لئے کل 1,056 طلباء کو ڈگریوں سے نوازا گیا ہے اور 19 طالب علموں کو پی ایچ ڈِی ڈگری کے سر ٹیفکیٹ ملے ہیں۔
اِس موقعہ پرلیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر،وائس چیئرمین جے اینڈ کے ہائیر ایجوکیشن کونسل پروفیسر دنیش سنگھ، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلران،ر مختلف تعلیمی اِداروں کے سربراہاں، سول اور پولیس اِنتظامیہ کے سینئر اَفسران، فیکلٹی ممبران، طلبأ اور اُن کے والدین بھی موجود تھے۔