سری نگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ آج بتاریخ یکم اکتوبر شروع ہو چکی ہے۔ اس مرحلے میں کئی سینئر رہنماؤں، سابق وزراء، ایم ایل ایز اور بیوروکریٹس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہو چکی ہے جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ آخری مرحلے کے لیے انتخابی مہم اتوار کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد ووٹرز متعدد اہم شخصیات کی قسمت کا فیصلہ آج کریں گے۔ جموں ڈویژن میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تمام 24 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ جبکہ کانگریس نے 19 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
میدان میں جو اہم چہرے ہیں ان میں سابق وزراء تارا چند (چھمب)، مولا رام (مڑھ) اور اجے سدھوترہ (جموں شمالی) ہیں۔ جنوبی جموں میں آر ایس پورہ سیٹ پر سخت مقابلے کی امید ہے جہاں ووٹر، رمن بھلا اور چودھری گھرو رام کے درمیان اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے۔ دیگر اہم امیدواروں میں سابق ایم ایل اے دیویندر سنگھ رانا شامل ہیں، جو بی جے پی کے لیے نگروٹا سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
دریں اثناء حال ہی میں سیاست میں آنے والے چار سابق بیوروکریٹس بھی اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان میں موہن لال اور اشوک بھگت (اکھنور)، موہن لال کیتھ (مارہ) اور ڈاکٹر بھارت بھوشن (کٹھوا) شامل ہیں۔ موہن لال اور بھارت بھوشن کو بی جے پی کا ٹکٹ ملا ہے، جبکہ اشوک بھگت اور موہن لال کیتھ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ چاروں امیدوار سول سروس کی نوکریاں چھوڑ کر انتخابی میدان میں اترے ہیں جس سے اس مرحلے کی انتخابی حکمت عملی میں مزید دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، 1990 کی دہائی میں مسلح عسکریت پسندی کے پھوٹ پڑنے کے بعد کشمیر میں اپنے آبائی وطن سے بے گھر ہونے والے کشمیری مہاجر پنڈت جموں میں ایک خصوصی طور پر قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر جموں نے کشمیری تارکین وطن کو پولنگ اسٹیشنوں تک لے جانے کے لیے نقل و حمل کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
