پی ڈِی ڈِی کی سرمائی تیاری کا جائزہ لیااور جموںوکشمیر میں بجلی کی سپلائی کو آسان بنانے کیلئے مانیٹرنگ ٹول کی نقاب کشائی کی
جموں/04؍دسمبر:وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے آج سول سیکرٹریٹ میں پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ( پی ڈِی ڈِی ) کی ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔
میٹنگ میں بجلی کی فراہمی کے چیلنجوں سے نمٹنے، شیڈول میں کٹوتی، محصولات کے وصولی اور سردیوںکے دوران بجلی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں بجلی کٹوتی کو کم کرنے پر زور دیا تاکہ عوام محکمہ بجلی کی طرف سے جاری کردہ بجلی کٹوتیوں کے شیڈول پر اعتماد کرنا شروع کریں۔
انہوں نے کہا ،’’ اعلان کردہ کٹوتی کے شیڈول سے انحراف کو مکمل طور پر کم سے کم رکھا جانا چاہئے۔ اگرچہ لوگ منصوبہ بند کٹوتیوں کو قبول کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن اُن کے لئے غیر متوقع اور طویل عرصے تک بجلی کی کٹوتی کو برداشت کرنا مشکل ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے ایک واضح اور قابل اعتماد تخفیف پروگرام کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پریشان کن کٹوتیوں کو شاذ و نادر اور اچھی طرح سے بتایا جانا چاہئے۔
میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ راجیش ایچ پرساد، پرنسپل سیکرٹری فائنانس سنتوش دی ویدیا، ڈسکام کے منیجنگ ڈائریکٹران، پی ڈِی ڈِی کے سینئر اَفسران اور دیگر متعلقین نے شرکت کی جبکہ کشمیرمیں مقیم اَفسران بذریعہ ورچیول موڈ میٹنگ میں حصہ لیا۔
پرنسپل سیکرٹری پی ڈِی ڈِی راجیش ایچ پرساد نے بجلی کی فراہمی کی صورتحال ، لوڈ میں کمی کے پروگراموں ، محصولات کی وصولی ، بجلی کی خریداری کی معاشیات اور کٹوتی کے شیڈول کی نگرانی کے میکانزم سمیت کلیدی شعبوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔
میٹنگ میں کشمیر اَضلاع میں صارفین اور لوڈ پروفائلز کا بھی جائزہ لیا گیا ، صارفین کی تعداد اور لوڈ کی ضروریات کو پورا کرنے میں درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
میٹنگ میں مجموعی تکنیکی اور کمرشل (اے ٹی اینڈ سی) نقصانات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ آمدنی کے رَسائو کو روکنے کے لئے ہدفی مداخلتوںاور میکانزم کا اِستعمال کیا جاسکے۔
گزشتہ برس کے مقابلے میں اس برس بجلی کی دستیابی کا تقابلی تجزیہ بھی پیش کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے یو ٹی بجٹ ، مرکزی معاونت والی سکیموں اور پی ایم ڈِی پی کے تحت جاری کاموں اور پروجیکٹوں کی طبعی و مالی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
میٹنگ میں کلیدی مجوزہ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اِس موقعہ پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے www.LCPJK.inپر کلک کرکے مانیٹرنگ آف لوڈ کرٹیلمنٹ پروگرام کا آغاز کیا جوکہ بجلی کی کٹوتی کے شیڈول میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
وزیراعلیٰ نے صارفین کے مفادات کے تحفظ کرتے ہوئے بجلی کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کٹوتی کے منصوبوں کی کڑی نگرانی اور مؤثر عمل درآمد کا اعادہ کیا۔
