نیوز ڈیسک
جلد ہی اتراکھنڈ کے مدرسوں میں بچوں کو رامائن پڑھائی جائے گی۔ اتراکھنڈ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے تحت آنے والے مدارس میں بچوں کو سنسکرت پڑھائی جائے گی۔اس کے ساتھ ساتھ رامائن بھی پڑھائی جائے گی تاکہ بچے اپنی ثقافت سے جڑ سکیں۔ اس سے پہلے اتراکھنڈ کے مدرسوں میں بچوں کو سنسکرت پڑھانے کی بات بھی ہوئی تھی۔ مسلمان مولاناوں کی طرف سے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی۔
ان مدارس میں فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے کہا کہ اتراکھنڈ میں 415 مدارس چل رہے ہیں، جن میں سے 117 مدارس وقف بورڈ کے تحت آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں پڑھنے والے طلباء انبیاء اور پیغمبروں کے بارے میں معلومات کے ساتھ شری رام کے کردار کو قریب سے جان سکیں گے۔ ان مدارس میں این سی آر ٹی کا نصاب لاگو کیا جا رہا ہے۔رام للا کی پران پرتشٹھا کے بعد وقف بورڈ نے تمام مدارس میں شری رام کتھا کو نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں نے مذہب تبدیل کیا ہے لیکن اپنے آباؤ اجداد کی روایت کو برقرار رکھنا ان کی ترجیح ہے۔ اس لیے ترقی یافتہ ہندوستان کے خطوط پر مدارس میں تبدیلی لانے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ تمام مذاہب اور ذاتوں کے طلبہ ان میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں لیپ ٹاپ دینے کا وعدہ کیا ہے تاکہ مدارس میں زیر تعلیم طلباء کی تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔
خصوصی اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
مدارس میں بچوں کو رامائن کا سبق پڑھانے کے لیے خصوصی اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ یہ کتابوں کے ذریعے بچوں کو شری رام کے کردار سے متعارف کرائے گا۔ اس سے قبل شاداب شمس نے کہا تھا کہ اب سے مدارس میں سنسکرت بھی پڑھائی جائے گی۔
