سری نگر،23جولائی:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نےجموںوکشمیر میں ’’ قدیم ثقافتی ورثے کے احیاء ، بحالی ، تحفظ اور دیکھ دیکھ کے لئے سکیم کی مؤثر عمل آوری کے لئے ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔اُنہو ں نے کہا ،’’ تحفظ کی کوششوں کو ہماری عظیم تہذیبی اور ثقافتی میراث کی جمالیاتی ، تاریخی اور سماجی اَقدار کو برقرار رکھنا چاہیئے۔‘‘
اِس سکیم کا تصور ان مقدس مقامات اور ورثے کی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے لئے کیا گیا تھا جن میں مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے ، ان کی بحالی یاتزئین و آرائش کا کام اَنجام دیا جاتا ہے ، ان مقامات کے تحفظ کو یقینی بنا یا جاتا ہے ۔اِس کے علاوہ ان مقامات کو جہاں کہیں بھی نقصان پہنچا ہے وہاں بحالی کو فروغ دینا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ ثقافت کو ماہرین کی مدد سے قدر پر مبنی تحفظ کو اَپنانے کی ہدایت دی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ محکمہ میں شفافیت کو یقینی بنانا چاہیئے اور منصوبوں کی سائٹ پر مؤثر نگرانی بھی کرنی چاہیئے۔
اُنہوں نے کہا کہ زیارت گاہ ، تاریخی ، ثقافتی ، مذہبی اہمیت کے حامل مقامات کی شناخت کریں اور کام کی قدر پر مبنی طریقۂ کار اور تحفظ کے لئے مربوط نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہیئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے شروع کریں جو ہر کمیونٹی اور ہر فرقے کی نمائندگی کی عکاسی کرتے ہوں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ایگزیکٹیو کمیٹی کی طرف سے منظور شدہ 35 پروجیکٹوں ( 18جموں میں اور 17کشمیر میں)بشمول مندر ، عبادت گاہیں ، گوردوارے ، قلعے ، چرچ ، مجسمے اور بائولی کی تقسیم اور زمرہ وار تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے محکمہ کو پہلے سے منظور شدہ منصوبوں پر کام جلد شروع کرنے کی ہدایت دی۔
اُنہوں نے محکمہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ غیر ورثے اور علمی ورثے کو فروغ دینے کے لئے ڈیجیٹل لائبریری کی ترقی پر توجہ دیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مقامی فن کاروں کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر زور دیتے ہوئے محکمہ سے کہا کہ وہ فن کاروںکے لئے کوششیں کرے۔اُنہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ نوجوان فن کاروں کو تربیت دینے کے لئے جموںوکشمیر کے تجربہ کار او رماہر فن کاروں کی مدد کرے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دوسری رِیاستوں کے لوگوں اور جموں وکشمیر کی ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے ’’ ایک بھارت شریشٹھہ بھارت‘‘ تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے دیگر ریاستوں اور یوٹیز کے ساتھ فن کاروں کے ثقافتی تبادلے کے پروگرام منعقد کرنے پر زو ردیا۔
اُنہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ کچھ ممکنہ پروجیکٹوں کی تجاویز مرکزی حکومت کو بھیجے جنہیں مرکزی حکومت کی موجودہ سکیموں اور پروگراموں میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
اُنہوں نے محکمہ سے مزید کہا کہ وہ کشمیر میں شیر گڑھی او رجموں میں مبارک منڈی کے تحفظ او ربحالی کے کام کو تیزی سے اَنجام دینے کے لئے محکمہ ثقافت مرکزی حکومت کے ساتھ مسئلہ اُٹھائے جو ہمارے عظیم فن تعمیراتی ورثے کی علامت ہے۔محکمہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ہوائی اَڈوں پر کتابچہ سے جموںوکشمیر یوٹی میں سیاحوں کی دِلچسپی کے مقامات کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔
اِنتظامی سیکرٹری محکمہ ثقافت زبیر احمد نے جموںوکشمیر یوٹی میں فنِ تعمیر اور ورثے کے احیاء ، بحالی ، تحفظ اور دیکھ ریکھ کی پہل کے بارے میں ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی۔اُنہوں نے سیاحتی مقامات پر منعقد ہونے والے کلچر فیسٹولوں کے علاوہ نچلی سطح پر ٹیلنٹ ہنٹ پروگراموں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔
میٹنگ میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، سیکرٹری محکمہ سیاحت سرمد حفیظ ، ڈائریکٹر آرکائیوز ، آرکیالوجی اینڈ میوزیم پردیپ کماراور دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔
