سرینگر، 10اکتوبر:
مویشیوں کی وائرل بیماری لمپی اسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) کی وجہ سے وادی کشمیر کے کئی علاقوں میں مویشیوں کے بیمار ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے کسان کافی پریشان ہیں۔ اس سلسلے میں چوٹیگام شوپیاں کے رہائشیوں نے بتایا کہ گزشتہ تین دنوں میں تقریباً 35 گائیں متاثر ہوئی ہیں اور دو مر چکی ہیں لیکن کسی اہلکار نے علاقے کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اس معاملے پر جلد از جلد غور کرنے کی درخواست کی تاکہ مویشیوں کا بروقت علاج ہو سکے۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایل ایس ڈی سے اموات کی شرح اتنی زیادہ نہیں ہے لیکن اس بیماری سے متاثرہ جانور انفیکشن سے ٹھیک ہونے کے بعد بھی کافی دودھ نہیں دے پاتے اور ان کی معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں خاندان ایسے ہیں جن کا ذریعہ معاش مویشی پالنے اور دیگر متعلقہ چیزوں پر منحصر ہے لیکن اس بیماری نے انہیں بری طرح متاثر کیا ہے۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ ان میں سے کچھ نے اپنے مویشی کھو دیے ہیں جن پر وہ انحصار کرتے تھے اور حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے اور معاوضہ دینا چاہیے۔
دریں اثناء محکمہ مویشی پالن شوپیان کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ضلع کا تقریباً ہر گاؤں اس بیماری سے متاثر ہے اور عملے کی کمی کی وجہ سے ہر کسان تک پہنچنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب تک پہنچنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ دریں اثناء چیف اینیمل ہسبنڈری آفیسر شوپیاں الطاف حسین مسعودی نے بتایا کہ ضلع میں اب تک 250 سے زائد مویشی اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں اور ان میں سے 20 کی موت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کل چوٹیگام کے علاقے میں روانہ ہوگی۔
دریں اثناء حکام نے کہا کہ انسانوں میں اس بیماری کے پھیلنے کے نہ تو شواہد ملے ہیں اور نہ ہی اس کا دودھ پر کوئی اثر پڑتا ہے۔ یہ ایک وائرل بیماری ہے اور اسے ابالنے کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جلد کی گانٹھ کی بیماری (لمپی) ایک وائرل جلد کی بیماری ہے جو صرف گائے اور بھینسوں کو متاثر کرنے والے ویکٹروں کے ذریعہ پھیلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی۔ یہ گائے اور بھینس کی ایک وائرل بیماری ہے جو مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ بیماری متاثرہ جانور کی جلد کو متاثر کرتی ہے جس کے ذریعے جسم پر بڑے سائز کے زخم پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانوروں کے گوشت یا دودھ کے استعمال سے انسانوں میں انفیکشن منتقل نہیں ہوتا۔