نیوز ڈیسک
سرینگر:پیپلز کانفرنس کے صوبائی صدر محمد خورشید عالم نے کاوسہ ناربل میں منعقدہ اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سیاسی احتساب اور تبدیلی کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، خورشید عالم نے حاضرین پر زور دیا کہ وہ روایتی سیاسی پارٹیوں، خاص طور پر نیشنل کانفرنس، اور ان کے پرفریب بیانیے کی تشہیر کو مسترد کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ نیشنل کانفرنس سے ان کے ماضی کے کاموں اور ریاست میں شراکت کے بارے میں جواب مانگتے ہیں۔
ریاست کے لوگ یہ جاننے کے مستحق ہیں کہ نیشنل کانفرنس نے بیگ/پارتھاساتھی ڈائیلاگ کا حصہ بننے کے بعد 1975 میں چیف منسٹر کی کرسی حاصل کرنے کے بعد کیا حاصل کیاپبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (POTA) جیسے سخت قوانین کے نفاذ اور غلط استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے ان اقدامات کو نیشنل کانفرنس کی حکمرانی سے منسوب کرتے ہوئے کہا،کہ ان قوانین کا تعارف اور غلط استعمال نیشنل کانفرنس کی آمرانہ حکمرانی کی علامت ہےمزید برآں، عالم نے بحرانوں کے دوران این سی کے ردعمل کے بارے میں متعلقہ سوالات اٹھائے، بشمول ان کی خود مختاری کی قراردادوں کو سنبھالنا اور 2014 کے سیلاب کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے میں ان کی سمجھی جانے والی ناکافی ہے ۔
یہ کہتے ہوئے، کہ نیشنل کانفرنس کو ان کی بے عملی اور موثر اقدامات کی کمی کا جواب دینا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا ہ سجاد لون کی قیادت میں تبدیلی کے لیے ان کی پرجوش التجا پورے اجتماع میں گونجتی رہی، جس نے کشمیری سیاست میں ایک نئی سمت کی حمایت کی۔انہوں نے اعلان کیا، سجاد لون کی متحرک قیادت میں، ہم روایتی سیاست کے زنجیروں سے آزاد ہوکر آگے بڑھنے کا ایک نیا راستہ بنا سکتے ہیں۔عالم نے کاوسہ کے لوگوں کی جانب سے پُرتپاک استقبال کاخیرمقدم کیا اور منتظمین اور مقررین کی گفتگو میں ان کے گراں قدر تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا، کاووسہ کے لوگوں کی فعال مصروفیت تبدیلی اور احتساب کے لیے ان کے عزم کو ظاہر کرتی ہے
اس موقع پر ضلعی صدر مشتاق احمد، حلقہ بارہمولہ کے انچارج ہلال پرویز، حلقہ انچارج شوکت وانی، عمر اور شوکت خان کے علاوہ یوتھ کے نمائندوں عاشق حسین عبداللہ اور دیگر نے خطاب کیا۔
اس تقریب کا اہتمام نائب صدر شوکت وانی اور کاوسہ کے شوکت خان نے کیا تھا، یہ میٹنگ موجودہ سیاسی منظر نامے کے درمیان تبدیلی کے ایجنڈے کی حمایت میں ایک اہم لمحہ کے طور پر کام کرتی ہے۔