• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم ادب نامہ

ایک دن

Online Editor by Online Editor
2023-08-13
in ادب نامہ, تلخ وشیرین
A A
افسانچے
FacebookTwitterWhatsappEmail

از:ڈاکٹر نظیر مشتاق
لچھمی داس نے بوڑھی عورت کو پکارا اور بیڑی سلگای وہ اس ۔پسماندہ بستی کا ایک ادھیڑ عمرشرابی چرسی شخص تھا جس کا دنیا میں کوئی نہ تھا اس کی کل پونجی ایک جھونپڑی اور ایک ٹوٹی پھوٹی سایکل تھی ۔۔وہ بوڑھی عورت کو ہر روز اس کے دو میں سے ایک بیٹے کے پاس لے جاتا تھا تاکہ وہ وہاں کھانا کھا سکے اور پھر واپس۔لے آتا۔۔۔۔ ودھوا ہونے کے بعد بیٹوں۔ نے ماں کو جھونپڑی میں ہی چھوڑ دیا اؤر خودالگ الگ جگہوں پر رہنے لگے ۔۔۔۔۔دونوں بیٹے پندرہ پندرہ دن ماں کو دن کا کھانا کھلاتے اور شام کا کھانا پیک کرکے دیتے ۔۔۔۔
بوڑھی عورت باہر آگی اس کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں ۔۔۔۔۔اس نے لچھمی داس سے پوچھا ۔۔۔۔لچھمی داس یہ کون سا مہینہ چل رہا ہے اس کے کتنے دن ہیں ۔۔۔۔۔لچھمی داس نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے جواب دیا ۔۔۔۔۔یہ جولائی کا مہینہ ہے اکتیس دن کا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔یہ سن کر بوڑھی عورت نے ۔کہا۔۔۔۔لچھمی داس تم چلے جاؤ آج میں کھانا کھانے نہیں جاؤں گی۔۔
کیوں ۔۔۔۔۔۔لچھمی داس نے حیران ہو کر پوچھا ۔۔۔۔بوڑھی عورت نے جواب دیا ۔۔۔۔۔۔۔وہ اس لیے کہ چھوٹو کے پاس پندرہ دن اور بڈو کو پاس پندرہ دن کھانا کھاتی ہوں۔۔۔۔ہو گئے نا تیس دن ۔۔۔۔۔اج تو اکتیسواں دن ہے۔ فیصلہ صرف پندرہ دن کے کھانے کا ہوا ہے اس لیے آج دونوں میں سے کوئی مجھے کھانا نہیں دےگا ۔۔۔۔اج مجھے بھوکی ہی رہنا پڑے گا ۔۔۔۔جواب دو نا مای ۔۔۔۔۔۔لچھمی داس نے اسے خاموش دیکھ کر کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ نہیں کچھ نہیں کچھ نہیں۔ اس نے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی آنکھوں میں آنسو اور لبوں پر مسکراہٹ تھی ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ترک ادب سے ایک کہانی: بدصورت

Next Post

دیش بھکتی فلمین۔۔۔ ایک جائزہ

Online Editor

Online Editor

Related Posts

خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
’’میر تقی میر‘‘ لہجے کے رنگ

میر تقی میر کی سوانح حیات ”ذکر میر“ کا فکری اور تاریخی جائزہ

2024-11-17
ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

2024-11-17
کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

2024-11-13
روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

2024-11-03
ادبی چوریاں اور ادبی جعل سازیاں

ادب ، نقاد اور عہدِجنگ میں ادبی نقاد کا رول

2024-11-03
موبائل فون کا غلط استعمال !

موبائل فون!

2024-10-20
Next Post
دیش بھکتی فلمین۔۔۔ ایک جائزہ

دیش بھکتی فلمین۔۔۔ ایک جائزہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan