تحریر:میر غلام حسن
اللہ نے امت مسلمہ کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے انہیںنعمتوں میں سے رمضان المبارک کا مہینہ بھی ایک بڑی نعمت ہے ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اسی ماہ میں اللہ نے قرآن کریم بھی امت مسلمہ کو عطا کیا جس میں پوری انسانیت کے لئے ہدایت ہے آں حضور ﷺ رمضان کے خزانوں سے فیضیاب ہونے کے لئے صحابہؓ کو تیار فرماتے تھے، تاکہ ان کو ماہ رمضان المبارک کی مبارک ساعتیں حاصل ہو جائیں اور اپنے رب کے ہاں سر خروئی حاصل کریں ۔انشاء اللہ چند روز کے بعد ہی ایک دفعہ پھر رمضان المبارک کا مہینہ ہمارے اوپر سایہ ٔ فگن ہوگا اور ہم اللہ کے فضل سے اس ماہ کی گوناگوں رحمتوں سے مالا مال ہوجائیں گے ۔ ہم اس ماہ کی برکتیں اپنی زبان سے بیان نہیں کرسکیں گے اس لئے کہ ہماری زبان میں اتنی طاقت ہی نہیں ہے بلکہ ہم اس کی حق ادائیگی بھی نہیں کرسکیں گے ۔ ماہ رمضان المبارک کی ہرساعت قابل مبارک ہے اور اس کا ہر لمحہ لمحۂ رحمت ہے اس ماہ میں اللہ نے اپنے حبیب ﷺ پر قرآن نازل فرمایا اور یہ کتاب حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے والی ہے ۔ اس کتاب میں دنیا کے سارے انسانوں کے لئے ہدایت ہے ۔ رمضان المبارک مغفرت کا مہینہ ہے اور یہ مہینہ گناہوں کو جلانے والا مہینہ ہے ۔کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ ، جو اس ماہ مبارک کو پالیں اور پھر اس ماہ کی برکات حاصل کریں ، ماہ مقدس اہل ایمان کے لئے یہ پیغام لے کر آتا ہے کہ جو کتاب اس ماہ میں حضورﷺ پر نازل کی گئی اس کتاب کا مقصد یہی ہے کہ اس کتاب کوعملایا جائے تاکہ زمین پر حقیقی امن قائم ہوسکے ۔ ماہ رمضان کی ہر گھڑی میں فیض و برکت کا اتنا خزانہ پوشیدہ ہے کہ نفل اعمال صالحہ فرض اعمال کے درجہ کو چھوتے ہیں اور فرائض ستر گنا زیادہ وزنی ہوجاتے ہیں ۔ رمضان المبارک جب شروع ہوجاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں او ربارشِ رحمت ہوتی ہے ۔ یہاں تک کہ جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور نیکیوں پر چلنے کی توفیق عام ہوجاتی ہے جب کہ شیطانوں کو زنجیروں میں رکھا جاتا ہے نبیﷺ نے اس شخص کو جو رمضان المبارک میں روزے رکھے، بشارت دی ہے کہ اس کے سارے اگلے پچھلے گنا ہ معاف کر دئے جاتے ہیں اور ایسا شخص جو شب قدر میں قیام کرے اس کے سبھی گناہ بخش دئے جاتے ہیں ۔ شرط یہ ہے کہ اسے اپنے رب پر پورا یقین ہو۔ اللہ کی طرف سے اپنے بندوں کے لئے ماہ رمضان المبارک ایک بیش بہا نعمت ہے اس لئے انہیں چاہئے کہ وہ خدا کے اس انعام کی قدر کریں اور اللہ سے دعا کریں کہ اللہ انہیں توفیق عطا فرمائے کہ وہ رمضان المبارک کے خیر کثیر کو حاصل کریں ۔ ماہ رمضان المبارک نظم و ضبط کا بے مثال درس دیتا ہے ایک ہی وقت میں رات کے دوران سحری کا حکم بجا لایا جاتا ہے، نرم اور گرم بستر کو چھوڑنا پڑتا ہے اور پھر نفل نمازوں کا اہتمام ہوتا ہے اور پھر سحری کھانے کے بعد نماز فجر کے لئے تیار ہونا پڑتا ہے ۔ کوئی کسی کو فورس نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی کسی پر زبردستی کرتا ہے بلکہ یہ صرف اللہ کی رضا کیلئے کیا جاتا ہے پھر سحری کھا کر پورے دن فاقہ کشی سے گذرنا پڑتا ہے اور یہ بھی اللہ کا حکم بجا لانے میں ہی کیا جاتا ہے پھر مغرب کے وقت اللہ کے نیک بندے افطار کرتے ہیں ۔ ایک ایسا ماحول دکھائی دیتا ہے کہ اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے اس کے بندے افطار کرتے ہیں اور پھر نماز مغرب بھی ادا کرتے ہیں اور پھر مغرب اور عشاء کے درمیانی وقفہ گذرنے کے بعد نماز عشاء کی تیاری کرتے ہیں اور اس دوران نماز تراویح بھی ادا کی جاتی ہے۔ غرض اس ماہ کا ہر لمحہ با برکت ہے ۔ شعور کی پختگی کے ساتھ اگر آج کے دور میں بھی ماہ رمضان کے روزے رکھے جائیں تو عین ممکن ہے کہ آج بھی انشاء اللہ ہماری زندگیا ں بدل سکتی ہیں ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم قرآن کریم کو خود سمجھنے کی کوشش کریں اور دوسروں کو بھی سمجھنے کی تر غیب دیں جو کہ قرآن کریم کے نزول کا اصل مقصد ہے ۔ آج امت مسلمہ ہر جگہ دلدل میں نظر آرہی ہے اس دلدل سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اللہ کی کتاب کو مضبوطی سے تھام لیں اور اللہ کے رسول برحقﷺ کی تعلیمات کو عام کریں ، ذلت کی زندگی سے بچنے کے لئے کوشش کریں ۔ رمضان المبارک میں روزہ داروں کو تربیت دی جاتی ہے کہ ان میں تقویٰ پیدا ہو اور ان کے دلوں میں خدا کی محبت غالب آجائے ۔تاکہ اللہ کی رحمت اور زیادہ قریب آجائے اللہ کرے کہ رمضان المبارک کی برکات، مغفرت اور عظمت ہمارے نصیب میں ہو اور ہم میں زیادہ سے زیادہ اخلاص پیدا ہو۔