• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مارچ ۲۶, ۲۰۲۳
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

واقعہ معراج قرآن وحدیث کی روشنی میں

Online Editor by Online Editor
2023-02-17
in جمعہ ایڈیشن
A A
واقعہ معراج قرآن وحدیث کی روشنی میں
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:حافظ محمد توصیف عالم
ہجرت سے تقریباً پانچ سال قبل اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچا زاد ہمشیرہ یعنی اپنی سگی پھوپھی حضرت ام ہانی بنت ابو طالب کے گھر میں آرام فرما ہیں۔ تمام فرشتوں کے سردار حضرت جبرئیل علیہ السلام پچاس ہزار فرشتوں کی ایک نورانی جماعت اور جنتی براق لئیے حاضر ہوتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم محو استراحت ہیں۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اور سوچتے ہیں اگر حضور کو آواز دے کر جگاتا ہوں تو بے ادبی ہوتی ہے۔ اور اگر کھڑے رہتا ہوں تو مقصد فوت ہوتا ہے۔ حضرت جبرئیل امین بارگاہ الٰہی میں عرض کرتے ائے پروردگار تیرے محبوب کو جگاؤں تو کیسے جگاؤں بیدار کروں تو کیسے بیدار کروں حکم الٰہی ہوتا ہے ائے جبرئیل! میرے محبوب کے دونوں پاؤں کو چوم لے بوسہ دے، میرا محبوب بیدار ہوجائے گا حضرت جبرئیل امین نے اپنی کافوری آنکھیں اور ہونٹ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک قدموں میں رکھ دی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آنکھیں کھول دی تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے عرض کیا یارسول اللہ خالقِ کائنات آپ کا مشتاق ہے۔
آپ اندازہ لگائیں جس کے قدموں کو چومنے والا بوسہ دینے والا تمام فرشتوں کا سردار حضرت جبرئیل امین ہے۔ اور دیدار مشتاق خود خالقِ کائنات ہے، تو اس نبی کی شان عظمت کا اندازہ کون کرسکتا ہے، کوئی نہیں کرسکتا اسی لئے کسی شاعر نے بڑے خوبصورت انداز میں کہا۔
ہزاروں جبرئیل الجھے ہوئے ہیں گرد منزل میں
نہ جانیں کس قدر اونچا ہے کاشانہ محمد کا
آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے تو حضرت جبرئیل امین نے سواری پیش کی۔ آپ جنتی براق پر سوار ہونے سے پہلے توقف فرمائی تو حضرت جبرئیل امین نے عرض کی یارسول اللہ اس توقف یعنی تاخیر کی سبب کیا ہے دیکھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت سے کس قدر محبت کرتے ہیں۔ کتنا پیار کرتے ہیں اس کا اندازہ نہ کوئی لگاسکا اور نہ کوئی لگاسکتا ہے۔ آپ فرماتے ائے جبرئیل! میں سوچ رہا ہوں، اور حشر کا منظر یاد کررہا ہوں، حشر کے دن میری امت کا حال کیا ہوگا پلصراط جو بال سے باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے ہر ایک شخص کو اس کے اوپر سے گذرنا ہے میں سوچ رہا ہوں میری گنہگار امتی اس پلصراط سے کیسے گذرے گی، فوراً اسی وقت آپ کو اللہ تبارک وتعالیٰ کے طرف سے یہ بشارت دی گئی۔ ائے محبوب! آپ اپنی امت کی فکر ہر گز نہ کریں ہم آپ کی امت کو پلصراط سے یوں گذار دیں گے کہ انہیں خود معلوم نہ ہوگا اسی لئیے تو امام عشق ومحبت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی نے حضور آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں یوں کہتے ہیں۔
پل سے گذارو راہ گذر کو خبر نہ ہو
جبرئیل پر بچھائے تو پر کو خبر نہ ہو
اتنی بشارت کے بعد آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنتی براق پر سوار ہوئے چند لمحوں میں ہی بیت المقدس پہنچ گئے۔ بیت المقدس میں تمام انبیائے کرام علی نبینا علیہ الصلٰوۃ والسلام یعنی حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تمام انبیاء کرام موجود تھے، صفیں باندھ کر کھڑے تھے۔ مگر مصلیٰ خالی تھا نبیوں کا امام مصلیٰ پر جلوہ افروز ہوتے ہیں۔ اچھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی نماز کیوں پڑھائی اس لئے کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے آخر میں تشریف لائے تو یہ خیال ہوسکتا تھا کہ آخر میں آنے والا شاید مرتبے میں بھی آخر ہو۔ مسجد اقصیٰ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء کرام کے آگے تھے تاکہ دنیا جان لے اچھی طریقے سے سمجھ لیں کہ آگے آنے والا پیچھے اور پیچھے آنے والا آج آگے تشریف فرما ہے۔ شاعر مشرق جناب ڈاکٹر علامہ اقبال نے بڑے پیارے انداز میں کہا
نگاہ عشق ومستی میں وہی اول وہی آخر
وہی قرآں وہی فرقاں وہی طہٰ وہی یسین
مسجد اقصیٰ سے فراغت کے بعد بلندیوں کا سفر شروع ہوتا ہے آنکھیں جھپکتے ہی آسمان اول آگیا وہاں آپ کی ملاقات حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی، انہوں نے معراج کی مبارک باد پیش کی۔ دوسرے آسمان پر حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ علیہما السلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، اور انہوں نے بھی معراج کی مبارکبادیاں پیش کی۔ اسی طرح تیسرے آسمان پر حضرت یوسف علیہ السلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، اور انہوں نے بھی مبارک باد پیش کی۔ چوتھے آسمان پر حضرت ادریس علیہ السّلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، اسی طرح پانچویں آسمان پر حضرت ہارون علیہ السّلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، اور چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ علیہ السلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، انہوں نے بھی خوش آمدید اور معراج کی مبارکبادیاں پیش کی۔ اور سب سے آخر ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم علیہ السلام سے آپ کی ملاقات ہوئی، انہوں نے بھی خوش آمدید کہا اور معراج کی مبارکبادیاں وصول کرتے ہوئے سدرۃ المنتہٰی تک جا پہنچے۔ سدرۃ المنتہٰی ایک حسین وادی ہے۔ حجۃالاسلام حضرت امام محمد غزالی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سدرۃ المنتہٰی میں ایک درخت کا پھل مقام ہجر کے مٹکوں کے طرح اور اس کے پتے ہاتھی کے کانوں جیسے تھے۔ اور وہاں چار نہریں تھیں جن میں دو ظاہر اور دو پوشیدہ میں نے جبرئیل سے پوچھا یہ نہریں کیسی ہیں انہوں نے یارسول اللہ جو دو پوشیدہ ہیں یہ جنت کے نہریں ہیں اور جو نہریں ظاہر ہیں وہ نیل اور فرات ہیں تو معلوم ہوا کہ دریائے نیل اور دریائے فرات دونوں سدرۃ المنتہٰی سے جاری وساری ہے۔ پھر حضور نے فرمایا میرے سامنے بیت المعمور کو ظاہر کیا گیا کہا جاتا ہے کہ بیت المعمور ٹھیک خانہ کعبہ کے اوپر ہے۔ اگر اوپر سے کوئی چیز گرائی جائیں تو خانہ کعبہ کے ٹھیک چھت پر آکر گرے گی۔ بیت المعمور جس میں ستر ہزار فرشتے ہر روز داخل ہوتے ہیں پھر قیامت تک دوبارہ انہیں موقع نہیں ملے گا۔ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ پھر مجھے ایک شراب اور ایک دوددھ اور ایک شہد کا برتن دیا گیا یا رسول اللہ آپ انتخاب کریں تو میں نے دودھ کا انتخاب فرمایا جبرئیل نے کہا یا رسول اللہ آپ کی امت اس پر قائم رہے گی۔
سدرۃ المنتہٰی سے آگے جانے پر حضرت جبرئیل علیہ السلام نے عرض کی آقا یہ میرا مقام انتہاء ہے۔ اب اس کے آگے جانا میرے بس کی بات نہیں ہے۔
اگر یک سر موئے برتر پرم
فروغِ تجلی بسوز پرم
یا رسول اللہ اگر میں ایک بال بھی آگے بڑھ جاؤں گا تو اللہ تعالیٰ کے انوار و تجلیات میرے پروں کو جلا کر رکھ دیں گے۔ یارسول اللہ اب میں آگے جا نہیں سکتا اب اکیلے آپ کو جانا ہے۔ حضور آگے بڑھتے گئے کہاں پہنچ گئے معلوم نہیں ہےمیرے آقا شنید کی منزل سے بالاتر ہوکر دید کی منزل میں پہنچ گئے اور سر کی آنکھوں سے رب کا دیدار کررہے ہیں۔
اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے اپنے رب کو حسین صورت میں دیکھا۔ پھر اس نے میرے دونوں کاندھوں کے درمیان اپنا ید قدرت رکھا اس سے میں نے اپنے سینے میں ٹھنڈک پائی اور زمین وآسمان کی ہر چیز کو جان لیا۔
اس حدیث پاک سے یہ بات بالکل واضح طور پر ثابت ہوگئی ہے کہ معراج کی رات آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی زیارت کی اور اس بات پر تقریباً علمائے امت کا اجماع ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات ظاہری آنکھوں سے دیدار الٰہی سے مشرف ہوئے۔
ایک دوست دوسرے دوست سے پوچھتا ہے ائے محبوب کیا تحفہ لائے ہو، آقا کریم عرض کرتے ہیں التحیات للہ و الصلوٰت والطیبات زبانی عبادت بدنی عبادت مالی عبادت سب کچھ تیرے لئیے ہے۔ اللہ کے طرف سے جواب ہوتا ہے السلام علیک ایھا النبی ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ائے نبی آپ پر سلامتی کا پیغام آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا امت سے الفت و محبت دیکھئیے کس قدر ہم گنہگاروں کو ہر وقت اور ہر جگہ یاد کرتے ہیں آپ فوراً کہتے ہیں السلام علینا وعلیٰ عباد اللہ الصالحین ائے اللہ سلامتی کا پیغام ہم پر بھی اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی جب فرشتوں نے طالب مطلوب کا انداز کریمانہ دیکھا تو تمام فرشتے پکار اٹھے اشھد الا الہ الا اللہ واشھد ان محمد عبدہ ورسولہ
پتا چلا کہ نماز میں پڑھی جانے والی واجب التحیات کبریا اور مصطفیٰ کی مخصوص گفتگو ہے فرشتوں کا خلوص ہے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے درمیان امت کو یاد فرمانا یہ بتارہا ہے کہ ائے امتیوں دیکھو میں نے اپنی معراج میں تہمیں یاد کیا تم بھی نماز میں یاد رکھنا دیدار الٰہی میری معراج ہے اور نماز امت کی معراج ہے۔ میں نے اپنی معراج میں امت پر سلام بھیجا اب امت اپنی معراج میں مجھ پر سلام بھیجے۔ واقعہ معراج ہمیں بہت کچھ سکھاتا ہے اگر ہم واقعہ معراج کو اپنی زندگی میں اتارے تو ہماری زندگی کامیاب ہوسکتی ہے۔
آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس سفر میں بہت سی چیزوں کا مشاہدہ فرمایا جنت و دوزخ کی سیر کی مکان و لامکاں کو دیکھا سدرۃ المنتہٰی کی حسین وادی دیکھی میزان عدالت، حوض کوثر، لواء الحمد، مقام محمود، میدان قیامت کا نقشہ دیکھا اور بہت سی چیزوں کا آپ نے مشاہدہ فرمایا سفر معراج میں آپ نے جہنم میں دیکھا کہ بہت ساری عورتیں اوندھے منہ لٹکی ہوئی ہے۔ تو آپ نے جبرئیل سے پوچھا جبرئیل یہ عورتیں کون ہے تو جبرئیل نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ آپ کی امت کی وہ عورتیں ہیں جو کپڑے پہننے کے بعد بھی ننگی رہتی تھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین عرض کرتے ہیں یا رسول اللہ کیا کوئی کپڑا پہننے کے بعد ننگا کیسے رہے گا تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ ائے میرے صحابہ وہ عورتیں اتنی باریک اور پتلے لباس پہنتی تھی کہ پہننے کہ بعد بھی ننگی رہتی تھی کیا آج ہمارے معاشرے میں ایسا نہیں ہورہا مسلمانوں کی عورتیں آج شادی ولیمہ کے نام پر بازاروں میں گھومنے کیلئے پتلے اور باریک لباس نہیں پہن رہی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا پتلا اور باریک لباس پہننے سے منع کیا ہے اسلئیے یہ زنا کی طرف لے جانے والا راستہ ہے۔
اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم میں بہت سے لوگوں کو دیکھا کہ فرشتے ان لوگوں کے پہلؤوں سے گوشت کاٹ کاٹ کر انہیں کھلا رہے ہیں۔ اور یہ کہ رہیں تھے کہ جس طرح دنیا میں اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھایا اب یہ کھاؤ میں نے جبرئیل سے پوچھا جبرئیل یہ کون لوگ ہیں تو جبرئیل علیہ السلام عرض کرتے ہیں یا رسول اللہ یہ آپ کی امت کے وہ لوگ ہیں جو دنیا میں غیبت کرنے والے تھے دوسرے کو پیٹھ پیچھے برا کہتے تھے کیا آج ہمارے معاشرے میں غیبت چغلخوری عام نہ ہوچکی ہے۔ بات بات پر غیبت نہیں کی جاتی قرآن وحدیث میں غیبت کی تو سخت وعیدیں بیان کی گئی ہے۔ پھر آپ نے بہت سی چیزوں کا مشاہدہ فرمایا جس کو بیان کرنے کیلئے ایک دفتر چاہئیے تو بھی ممکن نہیں۔
اب معراج سے واپسی ہے آپ کو پچاس نمازوں کا بیش بہا تحفہ ملا ہے چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ کلیم اللہ سے آپ کی ملاقات ہوئی حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا یارسول اللہ کیا تحفہ عنایت ہوا ہے آپ فرماتے ہیں پچاس نمازوں کا قیمتی تحفہ ملا ہے۔ حضرت موسیٰ کلیم اللہ عرض کرتے ہیں یا رسول اللہ میری امت قوم بنی اسرائیل پر صرف دو وقت کی نماز فرض تھی۔ ادا نہیں کر پائی یا رسول اللہ آپ کی امت پچاس کیوں کر پڑھے گی۔ جائیے اور بارگاہ الٰہی سے معاف کروائیے آپ چھٹے آسمان سے دوبارہ رب کائنات کی بارگاہ میں جاتے ہیں۔ اور نماز معافی کی التجاء کرتے ہیں پانچ وقت کی نمازیں معاف کر دی جاتی ہے۔ اسی طرح ایک دو بار نہیں بلکہ نو بار آپ بارگاہ الٰہی میں تشریف لے گئے پینتالیس وقت کی نمازیں معاف کر دی گئی اور صرف پانچ رہ گئی تو حضرت موسیٰ کلیم اللہ نے کہا یارسول اللہ ایک مرتبہ اور تشریف لے جائیں مگر شافع محشر ساقی کوثر آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا ائے موسیٰ! اب مجھے اچھا نہیں لگتا شرم سی محسوس ہوتی ہے مگر اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے ائے محبوب! اگر آپ کی امت صرف پانچ وقت کی نمازیں پڑھے گی تو ہم اسے پانچ کا نہیں بلکہ پچاس کا ثواب عطا کریں گے نمازیں تو کم ہوگئی مگر ثواب میں کمی نہ کی گئی، کتنا محبت ہے رب کائنات کا اپنے محبوب کی امت سے پانچ پڑھو اور ثواب پچاس کا پاؤ۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن مجید میں ایک دو جگہ نہیں بلکہ کئی مقامات پر معراج کا ذکر کیا پندرہواں پارہ کی ابتدائی آیات کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے کہا پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندوں کو لے گیا راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تا کہ ہم دکھائیں اسے اپنی نشانیاں بیشک وہی سننے والا دیکھنے والا ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

سکون کی تلاش..!

Next Post

زلزلے کے تھپیڑے اور مسلمانوں کے سیرسپاٹے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

ماہِ رمضان کی عظمت

آئیے رمضان کا استقبال کریں

2023-03-17

شب برات : مناجات اور عنایات کا نزول

2023-03-10
بدگمانی کو خوش گمانی سے بدل لیں

بدگمانی کو خوش گمانی سے بدل لیں

2023-03-03
ماہ شعبان : آنے والے مقدس مہینے کا پرتو

اسلامی اور سائنسی علوم، اہمیت و ضرورت‬

2023-03-03
ماہ شعبان : آنے والے مقدس مہینے کا پرتو

ماہ شعبان : آنے والے مقدس مہینے کا پرتو

2023-03-03
ماہِ شعبان، کی اہمیت

ماہِ شعبان، کی اہمیت

2023-02-24
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ‬

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ‬

2023-02-24
معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:(پانچ سو تئیس مختصر احادیث برائے حفظ)

معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:(پانچ سو تئیس مختصر احادیث برائے حفظ)

2023-02-24
Next Post
ترکی اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 15 ہزار سے متجاوز

زلزلے کے تھپیڑے اور مسلمانوں کے سیرسپاٹے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

ur Urdu▼
X
ar Arabiczh-CN Chinese (Simplified)en Englishru Russianur Urdu