• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

حسن بصریؒ کے سامنے حجاج کی بے بسی

Online Editor by Online Editor
2023-04-28
in جمعہ ایڈیشن
A A
حسن بصریؒ کے سامنے حجاج کی بے بسی
FacebookTwitterWhatsappEmail

حجاج بن یوسف نے وسط شہر میں اپنے لئے ایک عالیشان محل تعمیر کروایا ۔ جب اس کی تعمیر مکمل ہوگئی تو اس نے افتتاحی تقریب میں دعوت ِ عام دی تاکہ عوام اس عظیم الشان محل کو دیکھیں، اس کی سیر کریں اور حجاج کی تعریف کریں ۔
حضرت حسن بصریؒ نے سوچا کہ اس سنہری موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔ وہ یہ نیت لے کر گھر سے نکلے کہ آج لوگوں کو نصیحت کرینگے، انہیں دنیاوی مال و متاع سے بے رغبتی اختیار کرنے کا درس دینگے اور اللہ تعالیٰ کے ہاں جو انعامات ہیں انہیں حاصل کرنے کی ترغیب دینگے۔ جب آپ موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ لوگ اس عالیشان اور بلند و بالا محل کے چاروں طرف جمع ہیں اور عمارت کی خوبصورتی اور آرائش و زیبائش سے متاثر و مرعوب نظر آتے ہیں۔ آپؒ نے لوگوں کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا: ’’ہمیں یہ معلوم ہے کہ فرعون نے اس سے زیادہ مضبوط، خوبصورت اور عالیشان محلات تعمیر کئے تھے لیکن اللہ تعالیٰ نے فرعون کو ہلاک کر دیا اور اس کے محلات کو بھی تباہ و برباد کردیا۔ کاش حجاج کو یہ معلوم ہو جائے کہ آسمان والے اس سے ناراض ہیں اور زمین والوں نے اسے دھوکے میں رکھا ہوا ہے۔‘‘ آپؒ پورے جوش و ولولہ کے ساتھ خطاب کررہے تھے۔ مجمع دم بخود تھا، یہاں تک کہ سامعین میں سے ایک شخص نے حجاج بن یوسف کے انتقامی جذبے سے خوف زدہ ہوکر حضرت حسن بصریؒ سے کہا: ’’جناب اب بس کیجئے، کیوں اپنے آپ کو ہلاکت کے منہ میں دے رہے ہیں؟‘‘
حضرت حسن بصری نے اس نیک دل شخص سے کہا: ’’ میرے بھائی، اللہ تعالیٰ نے اہل علم سے یہ پیمان لیا ہے کہ وہ ظالم کے منہ پر بغیر کسی خوف کے حق بات کا پرچار کرتے رہیں گے اور یہی فریضہ آج میں ادا کررہا ہوں۔‘‘
حجاج تک یہ باتیں پہنچ چکی تھیں۔ دوسرے روز گورنر ہاؤس میں آیا تو اس کا چہرہ غصے سے لال پیلا ہورہا تھا۔ اس نے غضبناک انداز میں اہل مجلس سے کہا: لعنت ہے تمہارے وجود پر، بزدلو ! میری آنکھوں سے دور ہوجاؤ۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ بصرے کا ایک غلام ابن غلام مجمع عام میں جو جی میں آتا ہے میرے خلاف کہہ جاتا ہے اور تم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جو اس کی زبان کو روکے؟ اے گروہ بزدلاں، سنو، اللہ کی قسم اب میں اس کو ایسی عبرتناک سزا دوں گا کہ دنیا انگشت بدنداں رہ جائے گی۔ پھر اس نے تلوار اور چمڑے کی چادر منگوائی۔ یہ دونوں چیزیں فوراً اس کی خدمت میں پیش کر دی گئیں۔ اس کے بعد اس نے جلاد کو بلایا اور ساتھ ہی پولیس کو حکم دیا کہ حسن بصری کو گرفتار کر کے لایا جائے۔
پولیس تھوڑی ہی دیر میں انہیں پکڑ کر لے آئی۔ وہ منظر بڑا ہی خوفناک تھا۔ ہر طرف دہشت پھیلی ہوئی تھی۔ لوگوں کی نظریں اوپر اٹھی ہوئی تھیں۔ ہر شخص مغموم تھا اور دل کانپ رہے تھے۔ جب حضرت حسن بصریؒ نے تلوار، جلاد اور چمڑے کی چادر کو دیکھا تو زیرلب مسکرائے اور کچھ پڑھنا شروع کردیا۔
جب آپؒ، حجاج کے سامنے آئے تو ان کے چہرے پر مومن کا جاہ و جلال ، مسلمان کی شان و شوکت اور مبلغ کی آن بان کا عکس جمیل نمایاں تھا۔ جب حجاج بن یوسف نے ان کی طرف دیکھا تو اس پر ہیبت طاری ہوگئی، غصہ کافور ہو گیا اور بڑی دھیمی آواز میں کہا: ابوسعید حسن بصری! میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں، آئیے تشریف رکھئے۔ جب آپ بیٹھنے لگے تو کہا: ذرا اور قریب ہوجائیں۔ یہاں تک کہ اس نے انہیں اپنے ساتھ تخت پر بٹھا لیا۔ لوگ یہ منظر حیرت، استعجاب اور خوف کے ملے جلے جذبات سے دیکھ رہے تھے۔
جب حضرت حسن بصریؒ بڑے اطمینان سے تخت پر بیٹھ گئے تو حجاج نے ان سے دینی مسائل دریافت کرنے شروع کردیئے۔ حضرت حسن بصریؒ ہر سوال کا جواب بڑی دلجمعی، سحر بیانی اور عالمانہ شان کے ساتھ دیتے رہے۔ حجاج بن یوسف ان کے جوابات سے بہت متاثر ہوا اور پھر اس نے جو کچھ کہا وہ یہ تھا:
’’ابوسعید، تم واقعی علماء کے سردار ہو ۔‘‘
پھر ا س نے ایک قیمتی عطر منگوایا اور ان کی داڑھی میں لگا کر الوداع کیا۔
بشکریہ نیو ایج اسلام اردو

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

مسلم امرا کی دور فراوانی میں عیش پرستی

Next Post

رویت ہلال کمیٹیوں کی مضحکہ خیزی

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post
رویت ہلال کمیٹیوں کی مضحکہ خیزی

رویت ہلال کمیٹیوں کی مضحکہ خیزی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan