• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم ادب نامہ

نوری ٹرسٹ

Online Editor by Online Editor
2024-09-08
in ادب نامہ
A A
بڑھاپا   (افسانہ)
FacebookTwitterWhatsappEmail

شوکت محمود شوکت

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نآم تو اس کا نور کنول تھا مگر محلے میں وہ بی نوری کے نام سے مشہور تھی۔
محلے والوں کو علم نہیں تھا کہ بی نوری کہاں اور کب سے ان کے محلے میں آ کر آباد ہوئی ہے بہرحال ؛ ہر چھوٹا بڑا اس سے پیار کرتا تھا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ بی نوری سب کی خوشیوں اور دکھ درد میں شریک ہوا کرتی تھی۔ محلے میں شادی بیاہ کی تقریبات ہوں یا کسی کے مرنے کی رسومات ؛ بی نوری ، ان گھروں میں مذہب و مسلک سے ماورا ، بڑی تندہی اور دل جمی کے ساتھ کام کرتی رہتی تھی اور سچ تو یہ ہے کہ ان گھروں سے جو روپیا پیسا ، اسے ان خدمات کی بدولت ملتا تھا ، یہی اس کی کل کمائی ہوتی تھی۔ وہ اتنی قناعت پسند تھی کہ کبھی قسمت سے شکوہ یا گلہ کرتے اسے نہیں سنا گیا تھا ۔ اکثر کہتی : لوگوں کے گھروں سے مجھے جو روپے پیسے مل جاتے ہیں وہ نہ صرف میرے اشیائے ضروریہ کے لیے کافی ہوتے ہیں بلکہ ان پیسوں سے میں بچا بھی لیتی ہوں _ بی نوری کا مذہب یا مسلک صرف خوشیاں بانٹنا اور دکھ درد میں دوسروں کا ساتھ دینا تھا ۔ بی نوری کی عمر پچاس پچپن برس کی تھی مگر اس کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی یا شاید اس نے شادی ہی نہیں کی تھی، لیکن محلے بھر کے بچوں اور بچیوں کو اپنی اولاد کی طرح پیار کرتی تھی۔ وہ زیادہ پڑھی لکھی بھی نہیں تھی اور نہ ہی کوئی اتنی پرکشش ۔۔۔۔۔۔ شاید جوانی میں کبھی معقول اور مناسب خد و خال کی مالکہ رہی ہو ۔ لیکن اب تو چھریرا سا چہرہ اور اس ہر جھریوں کے آثار نمودار ہو چکے تھے۔ جس کی وجہ سے چہرے کی ساری رونق جاتی رہی تھی۔لاغر اور کمزور سا بدن۔۔۔۔ مگر اس کے حوصلے اور جذبے جواں تھے۔ وہ اس شعر کی عملی تفسیر تھی :
وہ بڑھاپے میں بھی شوکت ہے جوانوں کی طرح
حوصلہ ، جس کا مصمم ہے چٹانوں کی طرح
زندگی کے روز و شب یوں ہی گزر رہے تھے کہ ایک دن محلے میں یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ بی نوری اپنے چھوٹے سے گھر کو تالا لگا کر کہیں چلی گئی ہے۔ اس کا موبائل نمبر بھی مسلسل بند آ رہا ہے ۔ وہ کہاں چلی گئی ہے ؟ اپنا گھر کس کے حوالے کیا ہے ؟ اس کا موبائل نمبر کیوں بند مل رہا ہے ؟ زندہ بھی یے یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ طرح طرح کے سوالات محلے کے ہر شخص کے ذہن میں ابھر رہے تھے۔ دو چار دن اسی طرح کی باتیں محلے میں ہوتی رہیں پھر سب خاموش ہو گئے۔ اس طرح کوئی پچیس دن گزرے ہوں گے کہ بی نوری واپس اپنے گھر آ گئی ، پہلے تو قریبی ہمسائیوں نے اس کے گھر پر دھاوا بول دیا کہ اتنے دن وہ کہاں رہی تھی اور اس کا موبائل نمبر کیوں مسلسل بند ملتا رہا ۔ استفسار پر معلوم ہوا کہ وہ کسی کو بتائے بغیر عمرے پر چلی گئی تھی۔ کیوں کہ اس کے بہ قول ، لوگوں کو عمرے یا حج کی ادائی کے لیے جانا اور اس بابت لوگوں کو بتانا ، نہ صرف ثواب میں کمی کا باعث بنتا ہ لے بلکہ یہ چیز خودنمائی کے زمرے میں بھی آتی ہے۔ بہرحال! اس کے گھر جتنی خواتین اس سے ملنے گئی تھیں ، سب کو اس نے کھانے کے لیے دو دو کجھوریں دیں اور پینے کے لیے آب زم زم کا پانی دیا۔ نیز، جو عورتیں اس کے زیادہ قریب تھیں ان کو تسبیح کے ساتھ، سرمے کی ایک چھوٹی سی ثابت ڈلی بھی اس ہدایت کے ساتھ دی کہ اس سرمے کی ڈلی کو باریک پیس کر، اپنے گھر میں موجود سرمے میں مکس کر کے ، رات کو سونے سے قبل لگائیں ، اس سے نظر تیز ہوتی ہے اور جن کی بینائی زائل ہوئی ہو تو اس سرمے کے استعمال سے واپس آ جاتی یے۔
پھر تو محلے بھر میں مشہور ہو گیا کہ بی نوری عمرہ کر کے آئی ہے۔ لوگ ، اس کے گھر مبارک باد دینے آتے جاتے رہے۔ ایک ہفتہ اس کے گھر خوب رونق رہی ۔
کہتے ہیں کہ عمرے کی ادائی کے ٹھیک بیس دن بعد ، بی نوری کو سخت بخار نے گھیر لیا۔ ڈاکٹرز کو دکھایا گیا تو پتا چلا کہ اسے گردن توڑ بخار ہے اور اب اس کا بچنا محال یے۔ جب اس کو بھی اپنی موت کا یقین ہو گیا تو اس نے اپنی قریبی دو سہیلیوں شاہدہ اور عابدہ کو بلوا کے اپنے قریب بٹھایا اور بہت ہی نحیف آواز میں انھیں وصیت لکھوائی کہ میرے مرنے کے بعد ، میرے گھر میں موجود ایک صندوقچے میں کچھ رقم اور زیورات پڑے ہیں اس رقم سے میرے تجہیز و تکفین کے مصارف ادا کیے جائیں اور جو رقم بچ جائے اور جو زیورات ہیں ، یہ ان یتیم بچیوں میں تقسیم کیے جائیں جن کی شادیاں جہیز نہ ہونے کی وجہ سے رکی ہوئی ہیں ، مزید برآں ، میری خواہش ہے کہ میرے گھر میں ایک "ویلفئیر ٹرسٹ” قائم کیا جائے ، جس کے مقاصد میں ، غریب ، یتیم اور بے سہارا بچیوں کی تعلیم و تربیت سے لے کر شادی بیاہ کی تقریبات اور جہیز کی فراہمی تک ، کے تمام اخراجات پورے کرنا شامل ہوں۔۔۔۔۔ یہ وصیت لکھوا کر اس نے اس وصیت نامے پر انگوٹھا اور دستخط دونوں ثبت کر دیے ، پھر اس نے شاہدہ اور عابدہ کو قریب کر کے بتایا کہ اسی جہیز کی غلط رسم سے میری شادی بھی نہیں ہو سکی تھی ۔ یہ راز اس نے مرتے وقت افشا کر دیا ۔ اس کے ساتھ ہی اس کے سینے میں شدید درد اٹھا ، اس نے کلمہ ء طیبہ کا ورد شروع کیا ہی تھا کہ اس کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی اور اس کا سر ایک طرف ڈھلک گیا۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

رینگتا جہنم

Next Post

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ آج جموں وکشمیرمیں انتخابی مہم کا آغاز کریں گے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
’’میر تقی میر‘‘ لہجے کے رنگ

میر تقی میر کی سوانح حیات ”ذکر میر“ کا فکری اور تاریخی جائزہ

2024-11-17
ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

2024-11-17
کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

2024-11-13
روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

2024-11-03
ادبی چوریاں اور ادبی جعل سازیاں

ادب ، نقاد اور عہدِجنگ میں ادبی نقاد کا رول

2024-11-03
موبائل فون کا غلط استعمال !

موبائل فون!

2024-10-20
Next Post
پی او کے واپس لینے کے لیے پارلیمنٹ پابند عہد: راج ناتھ سنگھ

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ آج جموں وکشمیرمیں انتخابی مہم کا آغاز کریں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan