• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

تعلیم ہی خواتین کے مستقبل کو تابناک بنا سکتی ہے

Online Editor by Online Editor
2023-08-30
in گوشہ خواتین, مضامین
A A
سرکاری اسکولوں کا تعلیمی نظام ، خدارا ترس کھاو!
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:صاحبہ خواجہ
تحریر:صاحبہ خواجہ

اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ تعلیم ہی واحد ایک ایسا ہتھیار ہے جس کی طاقت کمزوروں کو مضبوط بنا سکتی ہے۔چاہے مر د ہو یا عورت،سماج ہو یا ملک، تعلیم کے بغیر کوئی بھی ترقی نہیں کر سکتا ہے۔ یہ تعلیم کی ہی طاقت ہے کہ آج ہندوستان جاند کے اس حصہ پر قدم رکھ کر تاریخ رقم کر چکا ہے جہاں پہنچنے میں طاقتور ملکوں کو بھی گھبراہٹ ہوتی تھی۔دراصل انسان جتنا پڑالکھا ہوگا وہ اتنا ہی اپنے زندگی کے مسائل میں کامیاب و کامران ہوگا۔ اس میں بھی کوئی شک کی بات نہیں کہ رواں صدی میں تعلیم کا رحجان بڑھتا جا رہا، جہاں ایک طرف مردوں نے تعلیم کے شعبے میں ترقی کر بڑے کارنامے کئے ہیں وہیں خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔اس کی مثال چندریان ٹیم ہے۔ گزشتہ دنوں اسرو سائنسدانوں کی محنتوں او ر کاوشوں سے ملک نے جب چاند پراپنا پرچم لہرایا، تو یقینا اس مشن میں نے صرف مرد سائنسدان ہی نہیں تھے، بلکہ بڑی تعداد میں خواتین سائنسدانوں کی بھی ایک لمبی فہرست تھی۔جنہوں نے مردوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کرچندریان 3کو چاند تک لے جانے کا کار ناما انجام دیا تھا۔ لیکن باوجود ان سب کے آج بھی لڑکیوں کی تعلیم میں وہ تبدیلی نہیں آئی جو آنی چاہئے تھی۔ملک میں اب بھی لڑکیوں کی تعلیم کا گراف مردوں سے کئی فیصد کم ہے۔اس وقت ملک میں خواندگی کی شرح 74.04 فیصد ہے۔ جس میں مردوں کی شرح خواندگی 82.14 فیصد جبکہ خواتین کی شرح خواندگی 65.46 فیصد ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جموں و کشمیر میں سب سے کم شرح خواندگی 67.16 فیصد ہے۔ یہاں مردوں کی شرح خواندگی 76.75 فیصد ہے جبکہ خواتین کی شرح خواندگی صرف 56.43 فیصد ہے۔ دیہی علاقوں میں یہ سلسلہ اور بھی کم نظر آتا ہے۔
متعدد گھریلوں مسائل میں الجھی لڑکیاں اعلیٰ تعلیم کے خواب تو ضرور دیکھتی ہیں مگر پورے نہیں ہو پاتے، جس کی ذمہ دارمعاشی پسماندگی ہیے۔جبکہ مرد ہویا عورت، ان کی زندگی کے اقتصادی حالات میں بہتری کے لئے تعلیم ہی ایک واحد ذریعہ ہے۔اس متعلق مرکزی زیر انتظام علاقہ جموں وکشمیر کے تحت سرحدی ضلع پونچھ کے گاؤں بھینچ کی رہنے والی 22سال کی افسانہ کوثر کہتی ہیں کہ ”وہ ایک نجی اسکول میں پڑھاتی ہیں۔ وہ ایک بہت غریب گھر سے تعلق رکھتی ہیں وہ دسویں جماعت میں تھی جب انکے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ اسکے بعد انہیں اپنی پڑھائی مکمل کرنے میں بہت پریشانی ہوئی۔کیونکہ انکے گھر کوئی بھی کمانے والا نہیں تھا۔لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اوراسکولی بچوں کوٹیوشن پڑھانا شروع کیا۔ جسکی بدولت نہ صرف انہوں نے اپنی پڑھائی مکمل کی بلکہ اپنی چھوٹی بہن غازیہ کو بھی تعلیم حاصل کروائی۔خود بھی گریجویشن کی پڑھائی مکمل کر کے اسکول میں پڑھانا شروع کیا اور ٹیوشن بھی ساتھ میں جاری رکھی۔ اب وہ ان سب کے ساتھ ساتھ نوکری کی تیاری بھی کر رہی ہیں۔انکی یہ کہانی سنانے کا یہی مقصد تھا کہ انکے والد کی وفات کے بعد پڑھائی ہی ایسا ذریعہ تھا جسکی بدولت وہ اپنی امی اور بہن بھائیوں کا سہارا بن سکی۔افسانہ نے یہ ثابت کیا کہ تعلیم ہی واحد ایسا ذریعہ ہے جو ایک عورت کو خود مختار بنا سکتا ہے۔ایسی ہی ایک اورکہانی پونچھ کے گاؤں بھینچ کی ہی رہنے والی رفعت غنی کی بھی ہے۔ جس کے والد مزدوری کرکے اپنے بچوں کو پڑھارہے تھے۔ سب سے بڑی رفعت غنی جب بارھویں جماعت میں پڑھ رہی تھی،اس دوران اسکے والد کی طبیعت کافی خراب ہوگئی۔ایسے میں گھر میں کھانے کو راشن بھی نہیں تھا۔ تب رفعت نے بارھویں پاس کرنے کے بعد نوکری کے لیے درخواست لگائی اور خوب محنت کر کے نوکری حاصل کی۔ وہ اسکول میں لائبریری میں ہیلپر لگی۔ جسکے بعد انہوں نے اپنی کمائی سے نہ صرف اپنے گھر والوں کی ضرورتیں پوری کی بلکہ اپنی تعلیم بھی جاری رکھی اور آج وہ ماسٹرز کر رہی ہیں اورساتھ ہی نوکری بھی کر رہی ہیں۔رفعت کہتی ہیں کہ اگر اس وقت میرے والد نے مجھے پڑھایا نہ ہوتا تو شاید آج میرے گھر کے حالات بہت خراب ہوتے۔تعلیم کی بدولت ہی میں خود مختار بنی۔
اسی طرح زندگی میں تعلیم کی طاقت سے ترقی کرنے والی یاسمین لون جو پونچھ کے گاؤں سیہڑی کی رہنے والی ہے۔ جنکی شادی اِکیس سال کی عمر میں ہوگئی تھی،ا نھیں دو بچے بھی ہیں۔لیکن پریشانیاں اس وقت بڑھی جب آٹھ سال کے بعد انکے شوہر کا انتقال ہوگیا۔انہوں نے دوسری شادی بھی نہیں کی۔ اس وقت انہوں نے اپنے ہی گاؤں کے ایک ا سکول میں پڑھانا شروع کیا اور ساتھ میں گاؤں کے بچوں کو ٹیوشن بھی دینی شروع کی۔ جسکی بدولت اسنے اپنے بچوں کو اچھے ادارے میں بغیر کسی کی مدد سے تعلیم حاصل کروائی اور خود گھر کا خرچہ اٹھانے کے قابل بنی۔ یہ سب ممکن ہوا کیوں کہ وہ پڑھی لکھی تھی۔حکومتِ بھی لڑکیوں کی تعلیم کیلئے بہت حساس ہے۔اس سلسلے میں مختلف اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔ جیسے سوکنیا سمردھی یوجنا، بالیکا سمردھی یوجنا، سرکاری اسکالرشپ منصوبہ،.بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ سمیت اور بھی کئی ایسے اہم قدم ہیں جسکی بدولت بچیاں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ سب سے بڑا قدم سرکاری اسکول ہیں جو بغیر کسی فیس کے پہلی جماعت سے لیکر بارھویں جماعت تک کی مفت تعلیم فراہم کرتے ہیں۔تاہم آج کے وقت میں جاری سرکاری منصوبوں نے ان خواتین کو نئے اور بہتر مواقع فراہم کیے ہیں۔ جو ان کے معاشی حالات کو مضبوط کرنے میں مدد فراہم کر سکتے۔ یہ انہیں مہارتیں اور علم حاصل کرنے کا موقع دیتے ہیں جو ان کو مختلف شعبوں میں روزگار کے قابل بنا سکتے ہیں۔لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ جہاں سرکارلڑکیوں کی تعلیم کو لیکر اتنی سنجیدہ ہے وہیں والدین کو بھی چائے کہ وہ اپنی لاڈلیوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے میں ان کی مدد کریں تاکہ وہ اپنی زندگی کو کامیابی سے ہمکنار کر سکیں۔(چرخہ فیچرس)

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

وزیر اعظم کا عظیم وژن

Next Post

شوپیاں کے طالب علم پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم، ہائی کورٹ نے دیا رہائی کا حکم

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
ویمنز پریمیئر لیگ 2024 نیلامی: روبیہ سید، جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے والی واحد کرکٹر

ویمنز پریمیئر لیگ 2024 نیلامی: روبیہ سید، جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے والی واحد کرکٹر

2024-12-11
کشمیری بہنوں نے رقم کی ٹراؤٹ فِش فارمنگ کی نئی داستان

کشمیری بہنوں نے رقم کی ٹراؤٹ فِش فارمنگ کی نئی داستان

2024-11-25
مگس بانی میں منفرد مقام حاصل کرنے والی کشمیری خاتون ثانیہ زہرہ، خاص رپورٹ

شہد کی مکھیوں کی رانی ثانیہ زہرا

2024-11-20
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
عرفانہ امین کے جدو جہد اور اختراعی ذہانت کے سفر کی روداد

عرفانہ امین کے جدو جہد اور اختراعی ذہانت کے سفر کی روداد

2024-10-09
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
Next Post
مونیکا کوہلی جموں کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل مقرر

شوپیاں کے طالب علم پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم، ہائی کورٹ نے دیا رہائی کا حکم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan