چٹان ویب ڈیسک
ممبئی کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ آر آر خان نے بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی جاوید اختر کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق کنگنا رناوت نے عدالت سے نغنہ نگار جاوید اختر کی جانب سے ان کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے میں حاضری سے مستقل استثنیٰ مانگا تھا۔
ممبئی کی عدالت نے کہا کہ ’اگرچہ کنگنا ایک مشہور شخصیت ہیں لیکن وہ اب بھی اس کیس میں ملزمہ ہیں۔‘
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ’ملزم اس کیس کے ٹرائل کے لیے اپنی مرضی کے مطابق اپنی شرائط طے کر رہا ہے۔ ملزم مستقل استثنیٰ کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ ملزم کو قانون کے قائم کردہ طریقہ کار اور اپنے ضمانتی بانڈز کی شرائط و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔‘
مجسٹریٹ خان نے مزید کہا کہ ’آج تک ملزمہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے ٹرائل کے لیے عدالت کے ساتھ تعاون کرنے کے ارادے سے پیش نہیں ہوئیں۔‘
جاوید اختر نے نومبر 2020 میں عدالت میں کنگنا کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس میں دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں ان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔جاوید اختر نے کہا کہ ’کنگنا نے اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد بالی وڈ میں موجود ایک ‘گروہ’ کا ذکر کرتے ہوئے ان کا نام لیا۔ اس کے بعد کنگنا نے اسی عدالت میں جاوید اختر کے خلاف مبینہ طور پر بھتہ خوری اور مجرمانہ دھمکی کی شکایت بھی دائر کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کنگنا نے عدالت سے مستقل استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہندی فلم انڈسٹری کی سرفہرست اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور انہیں پیشہ ورانہ امور کے لیے ملک کے مختلف حصوں اور بین الاقوامی مقامات کا سفر کرنے کی ضرورت ہے۔تاہم عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’بلا شبہ، ایک مشہور شخصیت ہونے کے ناطے ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ہیں لیکن وہ یہ نہیں بھول سکتیں کہ وہ اس کیس میں ایک ملزم ہیں۔‘