چٹاب ویب ڈیسک
بالی وڈ کے نامور اداکار سنجے دت جو اپنی نئی فلم ’کے جی ایف: چیپٹر ٹو‘ کی کامیاب سے نہایت خوش ہیں، نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اس وقت کو یاد کیا جب ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور انہوں نے کیسے اس کا مقابلہ کیا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سنجے دت نے انکشاف کیا کہ ’وہ دو سے تین گھنٹے تک روتے رہے اور اپنے خاندان کے بارے میں سوچتے رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ یہ مجھے کیسے لاحق ہوا تھا۔ میں کسی کا منہ توڑ سکتا تھا۔ تو میری بہن آئی اور مجھے بتایا۔ میں نے کہا ٹھیک ہے، مجھے کینسر ہے، اب کیا؟‘
’اب تمہیں چیزوں کی منصوبہ بندی کرنی ہے اور یہ یہ کرنا ہے لیکن میں دو سے تین گھنٹے تک رویا کیونکہ میں اپنے بچوں، اپنی زندگی، اپنی بیوی اور ہر چیز کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ یہ خیالات آتے اور میں نے کہا میں کمزور ہونا چھوڑ دوں گا۔‘
62 سالہ اداکار نے اپنے علاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اُنہوں نے مجھے کہا کہ تمہارے بال گر سکتے ہیں اور دوسری چیزیں بھی ہو سکتی ہیں، الٹیاں آسکتی ہیں۔ تو میں نے ڈاکٹر کو کہا کہ مجھے کچھ نہیں ہوگا۔‘’میں نے کہا کہ میرے بال نہیں گریں گے، مجھے الٹیاں نہیں آئیں گی اور میں بستر پر نہیں پڑوں گا، اور وہ (ڈاکٹر) آگے سے مسکرانے لگ گئی۔‘
سنجے دت کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی کیموتھراپی کروائی اور واپس آیا۔ میں نے موٹرسائیکل پر ایک گھنٹے کی سواری کی اور سائیکل چلائی۔ میں نے اس دن کے بعد ہر روز یہی کیا۔ ہر کیمو کے بعد میں نے ایسا کیا۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ پاگل پن تھا، میں کیمو کے لیے دبئی جاتا تھا اور پھر بیڈمنٹن کورٹ جا کر دو تین گھنٹے کھیلتا تھا۔‘
واضح رہے کہ سنہ 2020 میں سنجے دت نے کہا تھا کہ وہ صحت کے مسائل کی وجہ سے کام سے وقفہ لے رہے ہیں۔
کچھ مہینوں بعد اپنے جڑواں بچوں کی 10 ویں سالگرہ پر انہوں نے اپنی صحت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’گزشتہ چند ہفتے میرے خاندان کے لیے بہت مشکل تھے۔ لیکن جیسا کہ وہ کہتے ہیں، خدا اپنے بہادر سپاہیوں کو مشکل ترین لڑائیاں دیتا ہے۔ اور آج اپنے بچوں کی سالگرہ کے موقع پر، میں جنگ میں فتح حاصل کرکے انہیں بہترین تحفہ دینے کے قابل ہوں، ہمارے خاندان کی صحت اور بہتری۔‘سنجے دت کی آخری فلم ’کے جی ایف: چیپٹر ٹو‘ نے باکس آفس پر کامیابی کے نئے ریکارڈ بنائے ہیں۔ ان کی آنے والی فلموں میں ’شمشیرا‘ اور ’پرتھوی راج‘ شامل ہیں۔