سرینگر/فنی تنوع کو فروغ دینے اور باصلاحیت کاریگروں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوشش میں، سری نگر کے کشمیر آرٹ ایمپوریم میں بون کارونگ( ہڈیوں کی تراش خراش) کی دو روزہ نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ دستکاری اور ہینڈ لوم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے “اپنے کاریگر کو جانیں” اقدام کے تحت منعقد کی گئی نمائش نے نمائش میں شاندار کاریگری کا مشاہدہ کرنے کے لیے سیاحوں کا ایک پرجوش ہجوم راغب کیا ۔نمائش کی خاص بات سری نگر کے رہائشی عزیز الرحمان کا غیر معمولی آرٹ ورک تھا جس نے فن کی دنیا میں جانوروں کی ہڈیوں سے زیورات کی اشیا تیار کرتے ہوئے ایک مخصوص راستہ اختیار کیا ہے۔ عزیز الرحمٰن کی ہڈیوں کی دستکاری کا ہنر کشمیر کے عمدہ ڈیزائن عناصر جیسے کڑھائی، کانی بُنائی، اور قالین کی بُنائی پر روایتی توجہ کے درمیان نمایاں تھا۔
عزیز نے اپنے فنکارانہ عمل اور متنوع تخلیقات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ منفرد اشیاء بنانے کے لیے سکریپ کی ہڈیوں اور لکڑی کے ساتھ کام کرنے” کے اس کے جذبے کے نتیجے میں زیورات، چابیوں، چاقوؤں اور آرائشی ٹکڑوں کا ایک دلچسپ مجموعہ ہے۔ انہوں نے بتایاجانوروں کی ہڈیوں، جیسے زیورات، چابی کی چین، چاقو اور آرائشی ٹکڑوں کا استعمال کرتے ہوئے مختلف اشیاء تیار کرتا ہوں۔” عزیز نے بتایا کہ فن میں ان کی دلچسپی ان کے بچپن سے ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ مجھے ہمیشہ تخلیقی صلاحیتوں کا شوق تھا۔ مجھے چیزیں بنانے، اوزاروں سے کھیلنے اور فارغ وقت میں اپنے باغ کی دیکھ بھال کرنے میں مزہ آتا تھا۔ ان مشاغل نے میرے فنی رجحان کو پروان چڑھایا۔اس کی ہڈیوں کی تراش خراشی کی فنکاری کا آغاز بچپن کے ایک واقعے سے ہوا جس میں اس کی والدہ کی حریسا کی تیاری شامل تھی، جو کشمیر میں سردیوں کے دوران کھائی جانے والی ایک مقبول گوشت کی پکوان ہے۔
اپنی ماں کو گوشت کو ابالنے کے بعد ہڈیوں کو ضائع کرتے ہوئے دیکھ کر، عزیز نے ایک بڑی ہڈی سے ایک چاقو تراش کر فخر سے اپنے خاندان کو دکھایا۔ اسے جو مثبت جواب ملا اس نے ہڈیوں کی دستکاری کے لیے اس کے جوش اور جذبے کو بھڑکا دیا، ایک ایسا جذبہ جو برسوں سے برقرار ہے۔کشمیر میں زندگی گزارنے کے لیے کوشاں فنکاروں کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے عزیز نے اپنے فن کے لیے غیر متزلزل لگن کا اظہار کیا۔ دستکاری اور ہینڈ لوم کے ڈائریکٹر محمود احمد شاہ نے فن کے فروغ اور فنکاروں کی معاونت کے لیے اس طرح کی نمائشوں کی اہمیت پر زور دیا۔