سرینگر/ کشمیر میں ایک اجتماعی شادی کے پروگرام کے تحت انتہائی غریب خاندانی پس منظر سے تعلق رکھنے والی بارہ یتیم لڑکیوں کی شادی کرائی گئی ہے۔جموں و کشمیر النور یتیم ٹرسٹ نے سری نگر کے بمنہ دفتر میں تقریب کا اہتمام کیا جہاں ایک سادہ تقریب میں بارہ جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
تقریب کا مقصد ان تمام لڑکوں اور لڑکیوں کی مدد کرنا تھا جو سماجی اور مالی مسائل سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے شادی نہیں کر سکے۔اس موقع پر سینئر سٹیزن اور ڈاکٹرز سمیت مختلف سول سوسائٹی کے کچھ ممبران بھی موجود تھے جنہوں نے منتظمین کے مثبت اور جرات مندانہ اقدامات کو سراہا۔شورش کی وجہ سے گزشتہ تین دہائیوں میں ہزاروں نوجوانوں کو معاشی حالات نے بری طرح متاثر کیا، لڑکے اور لڑکیاں دونوں یتیم ہو گئے، جس سے وہ اخراجات برداشت کرنے اور اپنی شادیوں کے تقاضے پورے کرنے کے قابل نہیں رہے۔
اس طرح دو ہزار بارہ (2012) میں وادی میں قائم ہونے والے النور یتیم ٹرسٹ کے سربراہ نے آگے آکر سری نگر میں یتیم بچیوں کی اجتماعی شادی کی اس تقریب کا انعقاد کیا۔اس ٹرسٹ کا بنیادی مقصد غریب لوگوں بالخصوص یتیم لڑکیوں کی مدد کرنا ہے۔ اب تک یہ ٹرسٹ اڑتالیس یتیم اور غریب لڑکیوں کی مدد کر چکا ہے۔
شادی کرنے والے جوڑے سری نگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے تھے اور انہیں دس ہزار روپے کے چیک کے ساتھ گھریلو سامان بھی تحفے میں دیا گیا۔ ایک دلہن نے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے اور ہم النور یتیم ٹرسٹ کے بے حد مشکور ہیں جو ہماری شادیوں کی تمام ذمہ داریاں اٹھاتا ہے۔ لیکن ہماری درخواست ہے کہ اس قسم کی اجتماعی شادیوں کے پروگرام مستقبل میں بھی جاری رکھے جائیں تاکہ دوسرے یتیم، غریب اور نادار لوگ فوائد حاصل کریں۔
