سری نگر،19 مارچ :
وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ کو ہفتے کے روز ریکارڈ وقت میں آزمائشی بنیادوں پر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھول دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ شاہراہ موسم سرما میں برف باری کے باعث پانچ چھ ماہ تک بند رہتی ہے لیکن امسال اس کو صرف 73 دنوں کے ریکارڈ وقت میں کھول دیا گیا۔
بیکن کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری نے زوجیلا پاس پر روڈ کو کھولنے کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ بیکن کے عملے نے زوجیلا پاس اور دوسرے حساس جگہوں سے برف کو ہٹایا اور شاہراہ کو ریکارڈ وقت میں آزمائشی بنیادوں پر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھول دیا گیا۔
انہوں نے کہا: ’بیکن کے عملے نے سخت محنت کی جس کی وجہ سے شاہراہ کو ریکارڈ وقت میں قابل آمد و رفت بنانا یقینی بن گیا‘۔
موصوف ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ہم نے صرف 73 دنوں میں ہی شاہراہ کو ٹریفک کی نقل و حمل کے قابل بنا دیا جبکہ یہ روڈ برف باری کے باعث پانچ چھ ماہ تک بند رہتا تھا۔۔
انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ لداخ یونین ٹریٹری کو وادی کے ساتھ جوڑنے کا واحد زمینی رابطہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب یہ روڈ کھلا ہے جس سے لداخ میں تعینات فوجی جوانوں تک دفاعی ساز و سامان، ہتھیار وغیرہ پہنچانے میں مدد ملے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ اب فوجی جوانوں تک دفاعی سپلائز بشمول تیل، پھل، سبزیاں وغیرہ بھی وقت پر پہنچ جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ روڈ کے کھل جانے سے لداخ کے لوگوں کی مالی سرگرمیوں کو تقویت پہنچے گی۔ان کا کہنا تھا کہ لداخ دیر سے سپلائی پہنچنے سے مرکزی حکومت کے خزانہ عامرہ کو چار سے پانچ سو کروڑ رپیے خرچ ہوجاتے تھے جس ہم روڈ کو بہت پہلے ہی قابل آمد و رفت بنانے سے بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔یو این آئی