سرینگر؍19مارچ:
کشمیری عوام کو منقسم کرنے کی سازشیں برابرجاری ہیں تاکہ ہماری حق کی آواز کو دبایا جاسکے، مرحوم شیرکشمیر شیخ محمد عبداللہ نے اپنی قید حیات میں اس بات کی پیش گوئی کی تھی کہ وہ بھی وقت ہوگا جب ریاست کی گلی گلی میں نئی جماعتیں اور گھر گھر لیڈر بنائے جائینگے جس کا مقصد ہماری آواز کو بے وزن کرنا ہوگا۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ آج ہری نارہ سنگھ پورہ پٹن میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوام کو وطن اور ضمیر فروش عناصر سے ہوشیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ان وطن اور ضمیر فروش افراد پر زر کثیر خرچ کیا جارہا ہے تاکہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو مذہب، زبان اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جموںوکشمیر کے لوگوںکو جمہوری حقوق سے محروم رکھا جارہاہے اور دوسری جانب ایک منصوبہ بند سازش کے تحت یہاں کی آبادی کو نان شبینہ کا محتاج بنایا جارہاہے۔ ایک عام آدمی کا جینا دوبھر ہوگیا ہے اور دو وقت کی روٹی کمانا بھی انتہائی مشکل ہوتا جارہاہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بے روزگار بیٹھیں ہیں اور عمر کی حدیں پار کررہے ہیں۔
بے روزگاری کی حدیہ ہے کہ ڈاکٹروں اور انجینئروں کی ایک بہت بڑی تعداد بے روزگار بیٹھی ہے، ایک وقت تھا جب حکومت ڈاکٹروں اور انجینئروں کی تلاش میں رہتی تھی لیکن آج حالات بالکل عین برعکس ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ چیلنجوں کا سامنا کرنے اور ان میں سروخرو ہونے کیلئے ہمیں ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں باہری اور اندرونی دشمنوں کو پہچان کر اُن کے ناپاک منصوبوں اور کوششوں کو خاک میں ملانا ہوگا۔
اس موقعے پر پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر آغا سعید محمود نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد سیاسی عوامی نمائندہ جماعت ہے جوجموں وکشمیر کو موجودہ دلدل سے نکال سکتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم ہر حال میں نیشنل کانفرنس کی آبیاری کریں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں ایک خوشحال اور فارغ البال ماحول میں زندگی بسر کرسکیں۔ اس موقعے پر انچارج کانسچونسی پٹن ریاض بیدار بھی موجود تھے۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق نے پارٹی کے سرکردہ رکن الحاج جلال الدین وانی کے لواحقین کیساتھ تعزیت کی اور ڈھارس بندھائی۔ اس موقعے پر مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت اور کلمات ادا کئے گئے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرحوم کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور اُن کی عوامی اور پارٹی خدمات کو یاد کیا۔