سری نگر،20 مارچ:
سری نگر کی ایک عدالت نے گزشتہ ماہ ایک خاتون پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں گرفتار دو افراد کے خلاف الزامات طے کئے ہیں۔پولیس بیان کے مطابق ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120 بی اور دفعہ 326 کے تحت الزامات طے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یکم فروری 2022 کی شام کو حول سری نگر میں دوشیزہ پر تیز آب پھینکا گیا جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی عمل میں لا کر تین ملزمان کو گرفتار کیا۔اْن کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے کے بعد پولیس نے 22 فروری کے روز چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں دو ملزمان کے خلاف عدالت مجاز میں چار شیٹ دائر کیا۔
بیان کے مطابق ایک نابالغ ملزم کے خلاف جولین جسٹس بورڈ میں چارج شیٹ پیش کیا گیا تاہم جے جے ایکٹ کے 15سیکشن کے تحت مقدمہ چلانے کی بھی عرضی دائر کی گئی کیونکہ جرم انتہائی گھناونا ہے اور نابالغ کی عمر سولہ سے اٹھارہ برس کے درمیان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرنسپل اینڈ سیشن جج سری نگر جاوید احمد کی عدالت میں دو ملزمان سجاد الطاف راتھر(شیخ ) اور محمد سلیم کمار کے خلاف چار ج شیٹ پیش کیا گیا۔اس کیس کی اگلی شنوائی 30 مارچ 2022 کو مقرر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ایک ریکارڈ مدت میں پولیس نے عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا، جبکہ درج شقوں کی رو سے ملزمان کو دس سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم اس جرم کی انتہائی گھناونی نوعیت کو دیکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سزا کی توقع رکھتے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ سری نگر پولیس نے محکمہ پراسیکویشن کے ساتھ مل کر اس مخصوص کیس کی سماعت کی پیروی کے لئے پہلے ہی انسپکٹر عہدے کے ایک آفیسر کو تعینات کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی خصوصی ہسپتال میں زیر علاج ہے جہاں پر اپس کا علاج ومعالجہ جاری ہے۔بتادیں کہ ایس ایس پی سری نگر اس کیس کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔یو این آئی