سرینگر،22مارچ:
پیپلز کانفرنس کے چیرمین سجاد غنی لون نے ’’کشمیر فائلز‘‘ نامی فلم کو ایک ’’بد صورت افسانہ ‘‘قراردیتے ہوئے کہا کہ اس فلم میں کچھ ایسے بھی اداکار ہیں جو پارلیمنٹ میں جانے کیلئے اس طرح کے پروپگنڈہ پر مبنی اداکاری کا سہارا لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فلم سے دو کمونٹیوں کے درمیان نفرت گہری ہونے کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔مقامی نیوز ایجنسی سی این آئی کے مطابق پیپلز کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر سجاد غنی لون نے آج کوکر ناگ میں پارٹی کے ایک اجتماع میں شرکت کی جس دورا ن انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر میں موجودہ سیاسی صورتحال کسی سے چھپی نہیں ہے اور کچھ لوگ حالات و واقعات کی آڑ میں اپنی سیاسی روٹیاںسیخ رہے ہیں ۔ سجاد غنی لون نے لوگوں کو خبر دار کیا کہ وہ اب کسی بھی ایسی پارٹی کے جھانسے میں نہ آئیں جنہوں نے لوگوں کے جذبات کی بنیاد پر ووٹ حاصل کئے اور آخر کار اقتدار حاصل کیا ۔
اس دوران پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد گنی لون نے کہا کہ بالی ووڈ فلم کشمیر فائلز ایک ’’بدصورت افسانہ‘‘ ہے اور وویک اگنوتری جیسے لوگ صرف اپنے کیریئر کے لیے مختلف برادریوں کے درمیان نفرت کے بیج بوتے ہیں۔ایک عوامی اجتماع کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم ایک افسانہ ہے اور اگنویتری جیسے لوگ اس ملک کو نفرت میں ڈبو دیں گے۔
انہوںنے کہا کہ انوپم کھیر جیسے لوگ پارلیمنٹ میں جانے کیلئے بے چین ہیں اور انہیں انہیں راجیہ سبھا بھیجاجانا ہی چاہئے ۔ورنہ وہ اس ملک کو نفرت میں غرق کردیں گے۔ سجاد لون نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں نے کشمیری پنڈتوں سے 50 گنا زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی لیکن کشمیری مسلمانوں نے ان سے 50 گنا زیادہ ظلم برداشت کیا۔انہوں نے بتایا کہ میرے والد کو بھی گولیاں مار کر ہی ہم سے جدا کیا گیا اور ان جیسے کئی ایسے لیڈران ہیں جن کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ۔ دریں اثناء اس موقعے پر پارٹی کے دیگر لیڈران نے بھی جلسہ سے خطاب کیا ۔