جموں،04 اپریل:
جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر کے مائسمہ علاقے میں مشتبہ جنگجوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ایک کو مردہ قرار دیا ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر کی سہ پہر کو سری نگر کے مائسمہ علاقے میں مشتبہ جنگجووں نے سینٹرل ریزور پولیس فورس( سی آر پی ایف ) کے دو جوانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوئے اور انہیں صدر ہسپتال سری نگر منتقل کیا گیا جہاں ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سی آر پی ایف نے مائسمہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔
صدر ہسپتال سری نگر کے سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ دو سی آر پی ایف اہلکاروں کو زخمی حالت ہسپتال لایا گیا جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا ۔ مہلوک اہلکار کی شناخت وشال کے بطور ہوئی ہے۔
سی آرپی ایف کے ترجمان ’ابھے رام‘ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ مائسمہ میں ملی ٹینٹوں کے حملے میں دو اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔
دریں اثنا حساس علاقے مائسمہ میں دو سی آر پی ایف اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد سیول لائنز علاقوں میں اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے لالچوک اور اس کے ملحقہ علاقوں میں عارضی ناکے لگائے گئے جہاں پر گاڑیوں اور ان میں سوار مسافروں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر سر ی نگر کے تجارتی مرکز کے ساتھ ساتھ پائین شہر میں بھی سیکورٹی کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ مائسمہ سری نگر میں ملی ٹینٹوں نے دو سی آر پی ایف اہلکاروں پر نزدیک سے گولیاں چلائیں۔
انہوں نے بتایا کہ حملے کے بعد سی آر پی ایف اور پولیس کے سینئر افیسران جائے موقع پر پہنچے اور آس پاس علاقوں کا جائزہ لینے کے بعد اندرونی علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ان کے مطابق ملی ٹینسی کا یہ واقع کیسے اور کن حالت میں وقوع پذیر ہوا اس کی باریک بینی سے تحقیقات شروع کی گئی ہے جبکہ آس پاس علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کی جارہی ہیں تاکہ ملوث حملہ آوروں کی شناخت کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ (یو این آئی)