سری نگر،5 اپریل :
جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران42 جنگجو مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران 32 غیر ملکی جنگجو بھی مارے گئے۔غیر مقامی باشندوں پر ہونے والے حملوں کو وحشی حرکات قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حرکات کے مرتکبین کو کیفر کر دار تک پہنچایا جائے گا۔
موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سری نگر میں گذشتہ روز ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف اہلکار کی میت پر پھول مالا چڑھانے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’غیر مقامی شہریوں پر حملوں کی ہر کسی نے مذمت کی ہے، یہ وحشیانہ حرکت ہے ہم پہچانتے ہیں کہ ان کا اشارہ کہاں ہے اور ان حرکات کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا‘۔
سی آر پی ایف اہلکاروں پر حملے کو گٹھیا حرکت قرار دیتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ ایسی حرکت کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: ’ہم شہید ہونے والے سی آر پی ایف اہلکار کو سلام پیش کرتے ہیں اور زخمی اہلکار کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کرتے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان کے مہینے میں دنیا بھر میں امن کے لئے دعائیں مانگی جاتی ہیں اور اس مہینے میں اس طرح کے واقعات کی کشمیر کی سول سوسائٹی نے مذمت کی ہے۔موصوف سربراہ نے کہا کہ گذشتہ تین مہینوں کے دوران 42 جنگجو مارے گئے جبکہ گذشتہ ایک برس کے دوران 32 غیر ملکی جنگجو مارے گئے۔
جنگجو اعانت کاروں کی تعداد میں ہو رہے اضافے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جنگجو اعانت کاروں کی موجودگی ہمیشہ رہی ہے اگر آج تعداد زیادہ ہے تو کارروائیاں بھی تیز ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کشمیر میں امن کے قیام کے لئے اپنے فرائض ڈٹ کر انجام دیتے رہیں گے۔(یو این آئی)