سری نگر،06 اپریل:
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بدھ کے روز کہا کہ ضلع پلوامہ میں غیر مقامی باشندوں پر ہوئے حملوں میں ملوث جنگجووں کی شناخت ہو چکی ہے اور بہت جلد اُنہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ پچھلے چار ماہ کے دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 66 جنگجو مارے گئے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ ضلع پلوامہ میں غیر مقامی شہریوں اور شوپیاں میں کشمیری پنڈت پر حملے کے بعد حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے رات کا گشت تیز کیا ہے تاکہ جنگجووں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ پلوامہ ضلع میں غیر مقامی شہریوں پر حملوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کی شناخت ہو چکی ہے اور بہت جلد اُنہیں انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اُن کے مطابق جن علاقوں میں کشمیری پنڈت اور غیر مقامی شہری رہائش پذیر ہیں وہاں پر رات کا گشت تیز کیا گیا ہے اور ان علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹارگیٹ کلنگ کی روکتھام کی خاطر ایسا کرنا ناگزیر بن گیا تھا۔
آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ بدھ کے روز ترال میں ہوئے تصادم میں دو جنگجو مارے گئے اور وہ کھنموہ میں سرپنچ سمیر احمد کے قتل میں براہ راست ملوث تھے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں سری نگر میں سرگرم تھے اور حال ہی میں وہ ترال پہنچے ۔
اُن کے مطابق دسمبر سے لے کر مارچ تک وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں میں 66 جنگجو مارے گئے جن میں جیش کے کئی کمانڈر بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی جنگجو اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی خاطر مقامی ملی ٹینٹوں کو ہی کارروائیاں انجام دینے کی خاطر آگے لا رہے ہیں تاہم سیکورٹی ایجنسیاں غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو ٹریک کرنے کام میں جٹ گئی ہے اور انہیں بھی بہت جلد یا تو گرفتار کیا جائے گا یا پھر اُنہیں انکاونٹروں کے دوران مار گرایا جائے گا۔
دریں اثنا شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں رہائش پذیر کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کے لئے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شوپیاں اور پلوامہ میں سیکورٹی فورسز نے نہ صرف رات کا گشت بڑھایا ہے بلکہ جن علاقوں میں کشمیری پنڈت مقیم ہیں وہاں پر سیکورٹی فورسز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ (یو این آئی)