وارانسی/21اپریل:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج مالویہ مالیا انوشیلن کیندر بی ایچ یو وارانسی میں کاشی اکیڈیمی فار ہولیسٹک انوویشن کے بانی ڈاکٹر کنور سا ہنی کی تصنیف ’’ واستو بوٹینکس ‘‘ نامی کتاب جاری کی۔اِس موقعہ پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ کتاب ایک رہنما کے طور پر کام کرے گی اور علم نجوم، واستو اور نباتات کی مشترکہ سائنسی تحقیق ہمہ گیر زندگی گزارنے میں بے حد مددگار ثابت ہوگی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کتاب کے جاری کرنے پر ڈاکٹر سا ہنی اور کاشی اکیڈیمی کو مبارک باد دی اور اُنہوں نے کہا کہ یہ کوشش ہماری زندگی میں واستو اور پودوں کی اہمیت پر دنیا کو ایک اہم پیغام دیتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے روایتی علم کو جدید سائنس کے ساتھ ملانے میں کاشی اکیڈمی کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا، ’’میرا ماننا ہے کہ ایک جامع معاشرے کے قیام کے لئے پہلی شرط اقدار اور ثقافت کا تکنیکی ترقی کے ساتھ امتزاج ہے۔ جب ہم جدیدیت اور تیز رفتار ترقی کے دور سے گزر رہے ہیں تو ہمیں اپنی قدیم روایات اور ثقافت کی اقدار کو بھی برقرار رکھنا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ کاشی اکیڈیمی جو کام کر رہی ہے اس میں آنے والی نسلوں کے لئے ایک بھرپور میراث چھوڑنے کی صلاحیت ہے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے اگست 2019ء کے بعد جموںوکشمیر میں ہونے والی زبردست تبدیلی پر بھی روشنی ڈالی۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اگست 2019ء میں جموںوکشمیر کو رجعت پسندانہ قوانین کو ختم کیا۔۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر نے گذشتہ ڈیڑھ برس میں جس رفتار سے ترقی کی ہے وہ بے مثال ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح کئی دہائیوں سے ایک ساتھ والمیکی ، گورکھا، مغربی پاکستانی پنا گزینوں اور قبائلی برداریوں کو امتیازی سلوک کاسامنا تھا ۔ تاہم آج وزیر اعظم کی رہنمائی میں جموںوکشمیر یکساں اور ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی قیادت میں ’’ ہم نے صرف ایک برس میں یعنی مارچ 2021ء سے 15؍ اپریل 2022ء تک کووِڈ وبائی اَمراض کے باوجود ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار کے بے پناہ مواقع پیداکئے ہیں، 52,088 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی ہے ۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کے ایکو سسٹم کی ریڈھ کی ہڈی کو توڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور ملک بھر سے درج تعداد میں سیاح جموں و کشمیر آرہے ہیں۔ گذشتہ چھ مہینوں میں 80 لاکھ سیاحوں اور یاتریوں نے جموںوکشمیر یوٹی کا دورہ کیا جو کہ اپنے آپ میں جموں کشمیرکی ترقی اور تبدیلی کا ثبوت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی سے ہم جموں و کشمیر کی ثقافتی ترقی کے لئے بھی پرعزم ہیں۔ میں یہاں موجود اہل علم سے درخواست کروں گا کہ وہ کاشی اور جموں و کشمیر کے درمیان ثقافتی، روحانی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے کام کریں۔ مجھے یقین ہے کہ کاشی اکیڈمی اپنے مطالعہ، تحقیق اور فیلڈ ورک کے ساتھ اس کام کو آگے لے جائے گی۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے 30؍ جون سے شروع ہونے والی شری امرناتھ جی یاترا کے لئے سنت سماج، پیروکاروں اور عقیدت مندوں کو بھی دعوت دی۔ اُنہوں نے جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ کے ان سکالروں کو بھی مکمل تعاون کا یقین دلایا جو شری امرناتھ جی یاترا پر تحقیق کے ذریعے اپنا حصہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقعہ پر صدر کاشی اکیڈیمی ہولیسٹک انوویشن سدھیر مشرا،کاشی اکیڈیمی فارہولیسٹک انوویشن کے کنوینئر ہما نشو رئے کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔