جموں،22اپریل:
جموں کے جلال آباد سنجوا علاقے میں جمعے اعلیٰ الصبح سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی از جان ہوا جبکہ مزید تین شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جلال آباد سنجوا میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ایک اہلکار کو مردہ قرار دیا۔
اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔
ذرائع کے مطابق علاقے میں جیش سے وابستہ دو فدائین موجود ہے جنہیں مار گرانے کی خاطر اضافی کمک کو روانہ کیا گیا ہے۔
جموں صوبے کے اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے تصادم کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں جنگجووں اور سیکورٹی فورسز کے مابین گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا جس دوران علاقے میں محصور ملی ٹینٹوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کی۔
بتادیں کہ وزیر اعظم اتوار یعنی 24 اپریل کو جموں کے دورے پر آرہے ہیں جس کے پیش نظر پورے جموں صوبے میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ کل ہی سیکورٹی فورسز نے ہیرا نگر اور کٹھوعہ میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن کے قبضے اسلحہ وگولہ بارود ضبط کیا تھا۔ (یو این آئی)