سری نگر 22 اپریل:
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے مالوا علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے درمیان گزشتہ زائد از چالیس گھنٹوں سے جاری تصادم جمعے کی سہ پہر کو اختتام کو پہنچا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ تصادم میں کل ملا ک3 جنگجو مارے گئے جن میں لشکر کمانڈر یوسف کانترو بھی شامل ہیں۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بارہ مولہ کے مالوا علاقے میں پچھلے 40 گھنٹوں سے جاری تصادم اختتام کو پہنچا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس تصادم کے دوران لشکر کمانڈر یوسف کانترو سمیت تین جنگجو مارے گئے جبکہ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں پانچ سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک لشکر کمانڈر یوسف کانٹرو نے پہلے حزب میں بطور اعانت کار کے شمولیت اختیار کی۔انہوں نے بتایا کہ سال 2005 میں یوسف کانٹرو کو حراست میں لیا گیا اور سال 2008 میں وہ جیل سے رہا ہوا۔پولیس ترجمان کے مطابق سال 2017 میں مہلوک لشکر کمانڈر نے دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد اس نے کئی عام شہریوں، عوامی نمائندوں اور پولیس اہلکاروں کا قتل کیا۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک کمانڈر نے بعد میں حزب کو چھوڑ کر لشکر طیبہ کو جوائن کیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھے جبکہ وہ پولیس اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ یوسف کانترو درجنوں شہری ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسزکے کئی اہلکاروں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 26 مارچ 2022 کو یوسف کانترو نے ہی چٹہ بگ بڈگام میں ا یس پی او محمد اشفاق ڈار اور اس کے بھائی کا قتل کیا۔مہلوک کمانڈر نے 23 ستمبر 2020 کو بی ڈی سی چیرمین سردار بھوپندر سنگھ کو گولیوں کا نشانہ بنا کر اس کو ابدی نیند سلا دیا۔
نٹی پورہ چھانہ پورہ سری نگر میں نیشنل کانفرنس کے بلاک صدر کے قتل میں بھی اس کا ہاتھرہا ہے جبکہ 21 مارچ 2022 کو گوٹہ پورہ بڈگام میں تجمل محی الدین ڈار نامی نوجوان کو بھی اسی نے مار ڈالا۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک لشکر کمانڈر نے لاوے پورہ نارل بل میں گلزار احمد ،تنویر زرگر کو چیوا نارل بل اور محکمہ صحت میں تعینات نذیر احمد ساکن وار ہامہ کے قتل میں بھی یوسف کانترو کا ہاتھ رہا ہے۔پٹن میں سرپنچ منظور احمد کا قتل بھی مہلوک جنگجووں نے کیا تھا۔علاوہ ازیں متعدد گرینیڈ حملوں، سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کا اغوا اور انہیں بعد میں قتل کرنے کی وارداتوں میں بھی یوسف کانترو ملوث تھا۔
کانہامہ میں 23دسمبر 2017کو گرینیڈ حملے میں یوسف کانترو ملوث تھا جس میں سی ا?ر پی ایف اہلکار ہیڈ کانسٹیبل ریاض احمد راتھر ساکن نوگام جام شہادت نوش کر گیا۔ محمد اشرف راتھر عرف اشفاق ساکن آر چندر ہامہ ماگام کا اغوا کے بعد اس کو قتل کرنا اور ا?می اہلکار محمد سمیر ملہ ساکن لوکی پورہ کھاگ کے قتل میں بھی مہلوک جنگجو کمانڈر ملوث رہا ہے۔پیتھ زنیگام میں تصادم کے دوران ایس پی محمد الطاف کو گولی کا نشانہ بنانے بڑھ پورہ کاوسہ خالصہ میں سابق ایس پی او نصیر احمد کے قتل میں بھی وہ ملوث تھا۔
مہلوک جنگجو کمانڈر جواہر نگر سری نگر میں سابق ممبر اسمبلی مظفر پرے کی سرکاری رہائش گاہ سے چار اے کے رائفلیں اڑانے میں بھی ملوث رہا ہے۔پولیس بیان کے مطابق مارے گئے جنگجو ابرار ندیم کی ہدایت پر یوسف کانترو نے 25 مارچ 2021 کو لاوے پورہ سری نگر میں سی آر پی ایف پارٹی پر حملہ کیا جس دوران تین اہلکار ازجان ہوئے تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مہلوک کمانڈر مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانے کی کارروائیوں میں بھی پیش پیش رہا ہے جن میں سے فیصل حفیظ ڈار ساکن آری پانتھن ماگام بھی شامل ہیں۔یو این آئی