سری نگر،یکم مئی:
جموں وکشمیر کے گرمائی دارلحکومت سری نگر کے سیول لائنز میں ہر اتوار کو لگنے والا مشہور سنڈے مارکیٹ میں عید الفطر کے پیش نظر لوگوں کی بڑی تعداد نے جم کر خریداری کی ۔
روایتی سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ بھاڑ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اکثر اے ٹی ایم مشینیں دوپہر کے بعد ہی خالی ہوئی تھیں۔
شہر سری نگر کے ٹی آر سی گراونڈ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک لگنے والے روایتی سنڈے مارکیٹ میں حسب معمول لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا، بھیڑ بھاڑ کا یہ عالم تھا کہ گاڑیوں کا ہی جام نہیں بلکہ راہگیروں کا بھی جام لگ گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مختلف اشیائے ضروریہ خاص کر ملبوسات اور گھریلو ساز وسامان خریدنے کے لئے لوگوں کے رش کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ دوپہر تک بیشتر اے ٹی ایم مشینوں میں پیسے ختم ہوئے تھے۔
سویٹر بیچنے والے ایک ریڑا بان نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ عید الفطر کے پیش نظر وادی کے اطرا ف واکناف سے لوگ خرید و فروخت کی خاطر سنڈے مارکیٹ آئے ہوئے تھے۔
ادھر سنڈے مارکیٹ کے پیش نظرٹی آر سی کراسنگ سے لے کر ہر ی سنگھ ہائی اسٹریٹ تک جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔
دریں اثنا عید الفطر کے پیش نظر وادی کشمیر بالخصوص سری نگر کے بازاروں میں اتوار کے روز کافی گہماگہمی دیکھی گئی اور لوگوں کو مختلف چیزوں خاص کر اشیائے خورد و نوش اور کپڑوں کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ بازاروں میں روایتی گہماگہمی ہے لوگ مختلف چیزوں خاص کر اشیائے خوردنی اور ملبوسات کی خریداری میں مصروف تھے۔
انہوں نے کہا کہ بیکری، ریڈی میڈ ملبوسات دکانوں، مرغ وگوشت فروشوں کے دکانوں کے سامنے لوگوں کی بھیڑ کچھ زیادہ ہی تھی۔ (یو این آئی)
وادی کے دیگر اضلاع سے بھی اطلاعات ہیں کہ بازاروں میں لوگوں کی چہل پہل ہے اور لوگوں کو عید خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔
لوگوں کا الزام ہے کہ بازاروں میں گراں بازاری ہے خاص کر اشیائے ضروریہ بشمول بھیڑ بکروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔