سری نگر31 مئی :
جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کولگام میں سانبہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ٹیچر کی مشتبہ جنگجوؤں کے ہاتھوں ہلاکت کی پر زور مذمت کی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرکے کہا: ’بہت ہی غمناک، غیر مسلح شہریوں پر ہو رہے حالیہ حملوں کی فہرست میں یہ ایک اور ٹارگیٹ کلنگ ہے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’مذمت و تعزیت کے الفاظ ایسے ہی کھوکھلے ہیں جیسی حکومت کی یہ یقین دہانیاں کہ یہاں وہ یہاں حالات کو معمول پر لانے تک آرام نہیں کریں گے‘۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’حکومت ہند کے جھوٹے دعوؤں کہ کشمیر میں حالات نارمل ہیں کے با وصف یہ بات واضح ہے کہ یہاں ٹارگیٹ شہری ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ ایک انتہائی تشویش ناک امر ہے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ میں اس بزدلانہ حرکت کی مذمت کرتی ہوں۔
