نئی دہلی، 08 جولائی :
چین کا ایک طیارہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر ہندوستانی چوکیوں کے بہت قریب آگیا، لیکن ہندوستانی فضائیہ کو کسی بھی ممکنہ مہم جوئی سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر متحرک کردیا گیا۔ اس کے بعد چینی طیارہ اپنی سرحد پر واپس چلا گیا۔ مشرقی لداخ سیکٹر میں دو سال پرانے تعطل کے دوران چینی فضائیہ کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ ایل اے سی پر تعینات بھارتی فوج کے قریب چینی طیاروں کی آمد پر بھارت نے شدید اعتراض ظاہر کیا ہے۔
مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر ہندوستانی چوکیوں کے بہت قریب چینی طیارے کے آنے کا واقعہ جون کے آخری ہفتے میں پیش آیا تھا۔ اس کا انکشاف جمعہ کو ہوا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی طیارہ بھارتی فوج کی پوزیشن کے قریب آتے ہی بھارتی فضائیہ بھی الرٹ ہو گئی تھی۔ چینی طیارے کو سرحدی علاقے میں تعینات بھارتی فضائیہ کے ریڈار نے پکڑ لیا۔ اس کے بعد بھارتی فضائیہ فوری طور پر متحرک ہوگئی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہوگئی، جس کے بعد چینی طیارہ اپنی سرحد پر واپس چلاگیا۔ تب سے اب تک چین نے ہندوستان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں ایسا کچھ نہیں کیا۔
چینی طیاروں کے بھارتی فضائی حدود کے قریب آنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چینی فضائیہ مشرقی لداخ کے قریب اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ایک بڑی مشق کر رہی ہے۔ مشق کے دوران چین نے فضائی دفاعی ہتھیاروں کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا ہے۔ اس کے پیش نظر ہندوستانی فریق نے مشرقی لداخ سیکٹر میں چین کی طرف سے کسی بھی ممکنہ مہم جوئی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ اس کے باوجود بھارت نے ایل اے سی پر تعینات بھارتی پوسٹوں کے قریب چینی طیاروں کی آمد پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ہندوستان نے مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی واقعے کو روکنے کے لیے طے شدہ اصولوں کے مطابق یہ مسئلہ چینی فوج کے ساتھ اٹھانے کے لئے کہا ہے۔