سرینگر،15جولائی:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا اور مرکزی وزیر مملکت صنعت و حرفت محترمہ انوپر یا پٹیل نے جموںوکشمیر یوٹی کے تمام 20اَضلاع کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کے نظریۂ کے تحت جموںوکشمیر کے لئے ضلعی برآمدی منصوبوں کی نقاب کشائی کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ تقریب میں اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر خطہ آب و ہوا اور آرٹ اینڈ کرافٹ کلچر جیسے متعدد تقابلی فوائد کا حامل ہے۔
اُنہونے کہا کہ جموںوکشمیر کا ہر ضلع خوش قسمت ہے کہ مقامی مصنوعات کو عالمی سطح پر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔اُنہو ں نے مزید کہا کہ نوجی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات ، زائد اَز 50 برآمدی ممکنہ مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے اور تمام اَضلاع میں اِدارہ جاتی میکانزم بنایا گیا ہے تاکہ برآمدات کو فروغ دینے میں فراہم کی جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر ایکسپورٹ پروموشن اِنڈکس میں یوٹیز میں تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے اور مجموعی درجہ بندی میں 13پوزیشنوں میں بہتری آئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اَپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ،وسیع مارکیٹ اور صنعتی بنیاد سے جموںوکشمیر برآمدی ماحولیاتی نظام کی ایک مضبوط عمارت کی تعمیر کے لئے پُر عزم ہے۔
اُنہوں نے اِس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کا خواب ، نوجوانوں کی خواہشات صرف اَمن کی حالت میں ہی پوری ہوسکتی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ترقی کے مقاصد کے حصول میں سماج کی مخالفین کی کوششوں کو ناکام بنانے اور سماج دشمن عناصر کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ایک اہم معاون کردار اَدا کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِنتظامیہ کا مقصد نہ صرف جموںوکشمیر کی برآمدات کو 1,845 کروڑ سے 5,000کروڑ روپے سے لے جانا ہے بلکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل ، عدم مساوات اور بے روزگاری سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لئے بھی پُر عزم ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا،’’ اِس لئے ہر شہری کو ترقی کے سفر میں برابر کا حصہ دار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے وزارت صنعت و حرفت ، ڈی جی ایف ٹی ، جے کے ٹی پی او اور جموںوکشمیر کے برآمد کنندگان ، کسانوں ، دستکاری کے فن کاروں ، کھادی وِلیج اِنڈسٹریز ، سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ کاروباریوں اور تمام شراکت داروں کو ضلعی برآمدی منصوبوں کی نقاب کشائی پر مبارک باد دی۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ تاریخی قدم وزیر اعظم نریندرمودی کے نظرئیے کے مطابق ہے جنہوں نے 2019ء میں ملک کے تمام 773 اَضلاع کی اِنفرادیت ، تنوع کو تسلیم کرنے اور ان کا صحیح طریقے سے استحصال کرنے کا واضح مطالبہ کیا تھا۔ہر ضلع اَپنے آپ کو برآمدی مرکز بنا کر عالمی منڈی میں اَپنی شناخت قائم کرسکتا ہے ۔
ڈی جی ایف ٹی اور محکمہ صنعت سے تیار کردہ ضلعی برآمدی منصوبے آتم نربھر بھارت مہم میں ایک بہت بڑا قدم ہے جو دیہی اور شہری ہندوستان کو یکسان طور پر اقتصادی ترقی کے مرکزی دھارے سے جوڑ رہا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ اِس سے جموںوکشمیر کی دیہاتی صنعتوں ، ہینڈ لوم صنعتوں کو برآمدی شعبے میں بڑی ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم کی متحرک قیادت میں ہندوستان میں میک اِن اِنڈیا ، ووکل فار لوکل ، آتما نربھر بھارت جیسی مہمات شروع کیں اور آج کاروبار کرنے میں آسانی کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ نے مقامی مصنوعات کی برآمدات کی نشاندہی اور فروغ کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جس کے نتیجے میں 2020-21 کے مقابلے میں 2021-22میں برآمدات میں 54 فیصد اِضافہ ہوا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ مارکیٹنگ کے نقطہ نظر کو تبدیل کریں اور خام مال کے سپلائر بننے کے بجائے تیار مصنوعات کے برآمد کنند گان بننے پر توجہ دیں۔لیفٹیننٹ گورنر کہا ،’’ مجھے یقین ہے کہ تمام اَضلاع میں قائم ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹیوں کے اِدارہ جاتی طریقۂ کار سے ہم اہداف کا تعین کریں گے ، مقامی صنعتوں کو دی جانے والی معاونت پر مناسب کارروائی کریں گے اور ایکسپورٹ پلانز کو ایکسپورٹ ایکشنز میں مؤثر انداز میں تبدیل کریں گے جس سے یوٹی کی بنیاد مضبوط اور معاشی استحکام ہوگا ۔‘‘
اگلے برس منعقد ہونے والا جی۔20 سمٹ میں ہم سب کو جموںوکشمیر یوٹی کی عظیم روایت کو دُنیا کے سامنے ظاہر کرنے او ردستکاری کی مسلسل بڑھتی ہوئی عالمی منڈی سے فائدہ اُٹھانے کے لئے ایک ایسا تاریخی موقعہ فراہم کرے گاجو اَمریکہ تک پہنچ چکی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2021ء میں 680بلین ڈالر اور 2027ء تک 1,257 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔
مرکزی وزیر مملکت صنعت و حرفت انوپریا پٹیل نے اِس موقعہ کو جموں وکشمیر کے اَضلاع کو سٹرانگ اقتصادی ہب بنانے اور جموںوکشمیر خطہ سے برآمدات کو مزید تقویت دینے کے لئے وزیر اعظم کے نظرئیے کو عملی جامہ پہنانے کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا۔اُنہوں نے کہا کہ وزارت صنعت و حرفت جموں وکشمیر کے ہر ضلع کو مضبوط کرنے کے لئے پُر عزم ہے تاکہ ضلعی برآمدی مرکزوں سے اَپنی صلاحیتوں کا بہترین فائدہ اُٹھایا جاسکے۔ مرکزی وزیر مملکت نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے ضلعی برآمدی منصوبے تمام شراکت داروں ،صنعت اور شعبے کے لحاظ سے برآمدات کے اعداد و شمار سے صارف دوست تفصیلی ڈیٹا تجزیہ تک رَسائی فراہم کریں گے ۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری صنعت و حرفت محکمہ جموںوکشمیر وویک بھرد واج نے جدید دور کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مسلسل بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اِس کے علاوہ مارکیٹ کی توسیع ، پروڈکٹ کی حد کو بڑھانے اور نئے ڈیزائنوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ڈائریکٹر جنرل آف فارن ٹریڈ سنتوش سارنگی نے جموںوکشمیر میں برآمدی منظر نامے کے وسیع اَنداز پر بات کی ۔اُنہوں نے ایکسپورٹ ہب سکیم کے طور پر ضلع کے مختلف طبقات کو بھی اُجاگر کیا جس میں مالی اِمداد ، نگرانی کا طریقہ کار ، مجوزہ نتیجہ ، ورک فلو وغیر شامل ہیں۔
منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ٹی پی او ڈاکٹر دیونش یادو نے اَپنے استقبالیہ خطاب میں ڈسٹرکت ایکسپورٹ پلان کے اغراض و مقاصد کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اِس موقعہ پر جموںوکشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن نے وول اینڈ وولنز ایکسپورٹ پروموشن کونسل ( ڈبلیو ڈبلیو اِی پی سی ) ، سواستی ( والمارٹ وردھی ) اور الیکٹرانکس اینڈ کمپیوٹر سافٹ ویئر ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے جن میں جموںوکشمیر میں وولن سیگمنٹ کی ترقی ، ایم ایس ایم ایز کی صلاحیت کی تعمیر اور جموںوکشمیر یوٹی میںالیکٹرانکس اور کمپیوٹر سافٹ ویئر کا کاروبار کو فروغ دیا گیا ۔
لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی وزیر مملکت نے جموںوکشمیر کے بہترین کارکردگی دِکھانے والے ایکسپورٹ ہائوسز کو ایکسپور ٹ ایوارڈوں سے بھی نوازا۔اس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، برآمد کنند گان، صنعت کار ، یوٹی اور مرکزی حکومت کے سینئر اَفسران کے علاوہ مختلف شراکت دار موجو دتھے۔