سرینگر 23جولائی:
جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے سنیچر کے روز میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران جموں و کشمیر میں جو تباہی و بر بنادی ہوئی ہے اس کی بنیادی وجہ سال1987کے انتخابات کے دوران ہوئیں دھاندلیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس دوران کے نوجوان یا تو قبرستانوں میں ہیں یا جیلو ں میں ہیں ۔انہوں نے کہا اگر این آئی اے ہر واقعے کی یہاں تحقیقات کر رہی ہے تو اس واقعے کی بھی تحقیقات ہونے چاہے ۔
انہوں نے کہاکہ یاسین ملک بھی جموں وکشمیر کے باشندے ہیں لہذا ان کو بھی حق ہے کہ ان کو مناسب ٹرائل ملے اور ان کی بات اور مو قف کو بھی سنا جائے۔ پیپلز کانفرنس صدر نے ان باتوں کا اظہار سنیچر کے روز یہاں میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔سجاد غنی لون نے کہا سال1987کے دور کے اکثر نوجوان یا تو قبرستانوں میں ہے یا جیل خانوں میں ہت جن میں محمد یاسین ملک بھی شامل ہے انہوں نے یاسین ملک کو مناسب ٹرئل ملنے کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ یاسین ملک بھی جموں وکشمیر کے باشندہ ہیں لہذا ان کو بھی حق ہے کہ ان کو مناسب ٹرائل ملے اور ان کی بات اور مو قف کو بھی سنا جائے اور میری مرکزی سرکار سے گزارش ہے کہ 1987کے واقعے سے مکمل طور پردہ ہتائے ۔
سجاد لون نے کہا ہماری ہماری پارٹی کا یاسین ملک کے سوچ کے ساتھ کوئی ہم آہنگی نہیں ہے لیکن وہ جموں و کشمیر کاایک شہری ہے۔پیپلزکانفرنس چیر مین نے بتایاملک پیدائشی طور بندوق بردار نہیں تھے بلکہ اس کو حالات نے بنایا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ نے کہا کہ ان کی پارٹی گذشتہ20,،30 برسوں سے کہتی آ رہی ہے کہ جو یہاں لوگ مرے اور قبرستان آباد ہوئے سال1987 کے اسمبلی انتخابات کی دھاندلیاں اس کی بنیادی وجہ ہے‘لون نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی جواب دے کی یاسین ملک کو ٹارچر کیوں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی عادت ہے کہ جب کوئی ان پرسوال اٹھاتا ہے تو وہ اس کو ایجنسی کا آدمی قرار دیتے ہیں‘۔کے این ایس