سرینگر، 23 جولائی :
بدھ مت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے اپنے لداخ دورے کے آخری دن تمام مذاہب کے مذہبی مقامات کا دورہ کیا جہاں انہوں نے محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔ اس دوران تمام مذاہب کے مقامی لوگوں نے روایتی انداز میں ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس دوران ان کے پیروکار بھی جذباتی نظر آئے۔
بدھ مت کے رہنما دلائی لامہ نے لیہہ میں دو مسلمان فرقوں، شیعہ اور سنی کی مساجد، علاقائی دارالحکومت لیہہ میں بدھسٹ چوککھنگ مٹھ اور موراوین چرچ کا دورہ کیا۔ دلائی لامہ کا مقامی، غیر مقامی اور سینکڑوں غیر ملکی عقیدت مندوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ زیادہ تر عقیدت مند روایتی دوپٹہ کھٹک اور بخور ہاتھ جوڑ کر ان کا آشیرواد حاصل کرنے کے لیے پورے راستے میں موجود رہے۔
جیسے ہی دلائی لامہ کا قافلہ سڑک سے گزرا، دلائی لامہ کی ایک جھلک دیکھنے کی کوشش کرنے والے عقیدت مند ہاتھ جوڑ کر ان کا استقبال کرتے رہے۔ دلائی لامہ بھی ان کی محبت اور احترام کو قبول کر رہے تھے۔ قبل ازیں بودھ دھرم گرو پہلے چوککھنگ مندر گئے جس میں ان کے ساتھ لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران، صدر لداخ بدھسٹ یوتھ ایسوسی ایشن، لداخ بدھسٹ ویمن ایسوسی ایشن اور جنرل کونسل کے ممبران اور عہدیداران بھی موجود تھے۔
اُن کی آمد پر مقامی لداخی لوگ ڈھول بجا رہے تھے۔ دلائی لامہ نے دعا میں شمولیت اختیار کی اور لداخ کے لوگوں کی طرف سے دی گئی محبت اور احترام کے لیے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک حقیقی بدھ مت بننے کے لیے ضروری ہے کہ اسے بدھ مت کے بارے میں کافی علم ہو جس میں بدھ کی دیگر تعلیمات بھی شامل ہیں۔ چوککھنگ مندر کے بعد دلائی لامہ ایک سنی مسلمان کی مسجد میں گئے۔ ان کا استقبال مقامی سنی برادری کے سربراہ اور دیگر نے کیا۔ جامع مسجد کے بعد دلائی لامہ امامباڑہ اور موراوین چرچ میں گئے جہاں انہوں نے اپنے خیالات سے وہاں موجود لوگوں کو مسحور کیا۔ بدھ مت کے گرو دلائی لام نے اس سے قبل جموں کا دورہ کیا تھا۔ وہ جموں میں بدھ مت کے پیروکاروں سے ملنے کے بعد لداخ چلے گئے۔ لداخ کا دورہ 15 جولائی سے شروع ہوا تھا ۔
