سرینگر،01اگست:
اننت ناگ میں آگ کی دو الگ الگ وارداتوں میں14 دکانیں اور ان میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا مال واسباب خاکستر ہو گیا جبکہ ایک دارلعلوم کو نقصان پہنچا ہے اور ایک طالب علم معمولی زخمی ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اننت ناگ کے خان بازار علاقے میں دوران شب غلام محی الدین شیخ کے ’شیخ کمپلیکس‘ نامی ایک تین منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی۔ جس نے آناً فاناً ملحقہ مکانات اور دیگر عمارات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ کے شعلے بلند ہوتے ہی مردوزن چیخ و پکار کرتے ہوئے گھروں سے باہرآئے اور اپنی سطح پر آگ بجھانے کی ناکام کوشش کی تاہم آگ انتہائی تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔اس کے فوراً بعد فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا اور محکمہ کے درجنوں اہلکاروں نے جائے واردات پرپہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔اس موقعہ پر افرا تفری کے عالم نزدیکی دکانوں اور مکانوں کے مکینوں کو اپنے گھروں میں موجود قیمتی سامان باہر نکالتے ہوئے دیکھا گیا۔ کئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا تاہم اس سے پہلے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی تھی۔
آگ کی اس واردات میں کم سے کم 14 دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دکانوں میں موجود مال و اسباب کو ہوئے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ ادھرضلع کے عشمقام علاقے میں دوران شب ہی ایک درالعلوم کو آگ سے جزوی نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ آگ لگتے ہی مقامی لوگ اور فائر ٹنڈرس جائے واردات پر پہنچے اور آگ کو قابو میں کر لیا لیکن دارلعلوم کی عمارت کو جزوی طور نقصان پہنچنے سے نہ بچا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واردات میں دارلعلوم کے ایک طالب علم سہیل احمد کار ولد غلام نبی کار ساکن کوکر ناگ اننت ناگ معمولی زخمی ہوگیا۔ ۔ اس دوران آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروس ترجمان نے سی این ایس کو بتایا کہ آگ سے ہوئے نقصان کا فوری تخمینہ لگانا ممکن نہیں اور مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔اس دوران انتظامیہ کے کئی سینئر افسران نے دونوں جائے واردات کا دورہ کرکے آگ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا اور متاثرین کو فوری امداد کی یقین دہانی کرائی۔