سرینگر04اگست:
مرکزی سرکار جموں کشمیر میں حالیہ پنچایتی اور ڈی ڈی سی انتخابات کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہی ہے لیکن جب جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی بات آتی ہے تو مرکزی سرکار گھبراہٹ کی شکار ہوجاتی ہے جو ہماری سمجھ سے بالا تر ہے۔جموں کشمیر اور لداخ کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں بے روزگاری میں تشویشناک آضافہ سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے اور آج ملک کا ہر ایک نوجوان مرکزی سرکار سے حساب مانگے رہا ہے۔
ان باتوں کا اظہار سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری اور سابق ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے سرکٹ ہاؤس شوپیان میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرکار روزگار ،تجارت اور سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے جو بلند بانگ دعوے کررہی ہے زمینی صورتحال اسکے برعکس ہے اور لوگ مشکل ترین حالات سے گزررہے ہیں جبکہ سرکار کی جانب سے لوگوں کے مشکلات دور کرنے کیلئے کسی قسم کے موثر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے حال ہی میں جموں کشمیر میں پنچایت اور ڈی ڈی سی کے جو انتخابات منعقد کروائے انہیں سرکار بڑھا چڑھا کر پیش کررہی ہے لیکن جب جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی بات آتی ہے تو مرکزی سرکار گھبراہٹ کی شکار ہوجاتی ہے۔
تاریگامی نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگ انتہائی پرامن لوگ ہیں اور یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ آپسی بھائی چارہ قائم رکھا ہیاور 1947 میں جب پورے ملک میں افراد تفری کا ماحول تھا تو ہندوستان کے عظیم لیڈر مہاتما گاندھی نے کشمیر میں آکر کہا کہ اگر ملک کے کسی حصے میں مجھے امن کی کرن نظر آتی ہے تو وہ کشمیر ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ ہمارا وطن ہے اور اسکا فیصلہ کرنے کا حق یہاں کے لوگوں کو ہے۔سابق ممبر اسمبلی نے مزید کہا کہ5 اگست کو جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو دفعہ 370 اور 35 اے کے حق سے محروم کیا گیا جس کے بعد یہاں کی تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور یہ فیصلہ کیا کہ 5اگست سے پہلے کی پوزیشن کی بحالی کے لئے ہم جدو جہد جاری رکھے گے اور ہم اس پر عمل پیرا ہیں۔تاریگامی نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو زرعی اصلاحات کے زریعے ایک منفرد حق دیا گیا ہے لیکن آج کچھ لوگوں کی آنکھوں میں یہ بھی کھٹک رہا ہے۔
تارگامی نے جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں اور لیڈروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آؤ ہم سب ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر زندگی کا یہ مشکل ترین سفر اکھٹے طے کریں اور اپنے حقوق کی حصولی کے لئے جدو جہد کریں کیونکہ یہ وطن ہمارا ہے اسکا فیصلہ بھی ہمیں ہی کرنے کا حق ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ جموں کشمیر کی آئین ساز اسمبلی نے ہمیں جو آئین اور جھنڈا دیا ہے اسکا حق ہمیں واپس دیا جائے .