ممبئی، 05 اگست :
ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی) نے اہم پالیسی سازشرح سود میں 0.50 فیصد اضافہ کیا ہے۔ اس اضافے کے بعد ریپو ریٹ بڑھ کر 5.40 فیصد ہو گیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ جائزہ میٹنگ کے بعد جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں یہمعلومات دی۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ ریپو ریٹ میں اضافہ کا فیصلہ متفقہ طور پر لیا گیا ہے۔ ریزرو بینک کے گورنر نے کہا کہ مالی سال 2022-23 کے لیے حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی ترقی کا تخمینہ 7.2 فیصد ہے۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 16.2 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 6.2 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.1 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں وسیع پیمانے پر متوازن خطرات کے ساتھ 4 فیصد رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کی پہلی سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.7 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مالی سال 2022-23 میں افراط زر کی شرح 6.7 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا۔ تاہم، مالی سال 2023-24 کی پہلی سہ ماہی کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح 5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
داس نے کہا کہ ہندوستانی معیشت قدرتی طور پر عالمی اقتصادی صورتحال سے متاثر ہوئی ہے۔ ہمیں شدید مہنگائی کے مسئلے کا سامنا ہے۔ ہم نے روان مالی سال کے دوران 3 اگست تک 13.3ارب امریکی ڈالر کا ایک بڑا پورٹ فولیو انفلو دیکھا ہے۔ اس سے پہلے آر بی آئی نے ریپو ریٹ کو 0.50 فیصد بڑھا کر 4.90 فیصد کر دیا تھا۔ اس طرح ریزرو بینک نے رواں مالی سال میں تیسری بار ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ آر بی آئی کی طرف سے ریپو ریٹ میں اضافے سے گھر اور کار لون جیسے دیگر قرضوں کی ای ایم آئی بڑھے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک نے رواں مالی سال کی پہلی ایم پی سی جائزہ میٹنگ میں ریپو ریٹ کو 4 فیصد پر مستحکم رکھا تھا لیکن، آر بی آئی نے 2 سے 3 مئی 2022 تک ایم پی سی کی ہنگامی میٹنگ بلائی تھی اور ریپو ریٹ کو 0.40 فیصد بڑھا کر 4.40 فیصد کر دیا تھا۔ اس کے بعد ریزرو بینک نے 6 سے 8 جون 2022 تک ایم پی سی میٹنگ میں ریپو ریٹ کو 0.50 فیصد بڑھا کر 4.90 فیصد کر دیاتھا۔ آر بی آئی کے ریپو ریٹ میں آج کے اضافے کے بعد یہ 5.40 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ بینک ریگولیٹر کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا جائزہ اجلاس ہر دو ماہ بعد ہوتا ہے۔
