سرینگر، 10 اگست :
کشمیر یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ہیکرس کی جانب سے محفوظ ڈیٹا کی خلاف ورزی کی اطلاعات منظر عام پر آنے کے بعد طلبا کا ڈیٹا ہیک نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے ایک افسر نے بتایا کہ مبینہ خلاف ورزی کا تجزیہ کیا جا رہا ہے اور ابتدائی تجزیے کے مطابق یہ پتہ چلا ہے کہ ڈیٹا غیر تبدیل شدہ ہے۔
اہلکار نے کہا، پڑھے گئے ڈیٹا پر کسی بھی خلاف ورزی (جو پہلے ہی عوامی ڈومین میں قابل رسائی ہے) کا گہرائی سے تجزیہ کیا جا رہا ہے اور تجزیہ کی بنیاد پر یونیورسٹی مزید کارروائی کرے گی اور اس کے مطابق مناسب قانونی راستہ اختیار کرے گی۔ اس سے قبل ایک نیوز پورٹل نے اطلاع دی ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کے 10 لاکھ طلبا کا ذاتی ڈیٹا ہیکنگ فورم پر 250 ڈالر میں فروخت کیا گیا ہے۔
