جموں ،18 اگست:
جموں و کشمیرکے ضلع کٹھوعہ کے سلطان پور علاقے میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک پاکستانی ڈرون کو دیکھا گیا۔ کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب منڈلا رہے ڈرون کو پہلے مقامی لوگوں نے دیکھا جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔
اطلاع ملتے ہی پولیس اور فوج کی ایک ٹیم علاقے میں پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ رات کو شروع ہونے والا یہ سرچ آپریشن صبح تک جاری رہا۔ سیکورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ پاکستان نے ڈرون کی مدد سے اسلحہ یا منشیات کی کھیپ بھیجی ہے۔ فی الحال اس معاملے میں تفتیش جاری ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستانی ڈرون بھارتی حدود میں داخل ہوئے ہوں۔ اس سے قبل بھی پاکستان سینکڑوں بار بھارتی سرحد پر ڈرون بھیج چکا ہے۔
ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے بھی حال ہی میں بتایا کہ پاکستان نے تقریباً 26 بار ڈرون کی مدد سے اسلحہ اور منشیات ہندوستانی سرحد پر بھیجی ہیں۔ پاکستان یہ ہتھیار اور نشہ آور اشیاء جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں کی مدد کے لیے بھیجتا ہے۔ بدھ کو بھی جموں و کشمیر پولیس نے ارنیا سیکٹر میں ڈرون کی مدد سے پھینکے گئے ہتھیار برآمد کئے ہیں۔ اس کے علاوہ اکھنور سیکٹر میں بھی پولیس نے ڈرون کو دیکھ کر تلاشی مہم کے بعد آئی ای ڈی، ٹفن آئی ای ڈی سمیت کئی ہتھیار برآمد کیے تھے۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ کٹھوعہ بین الاقوامی سرحد پر ڈرون کے نظر آنے کی اطلاع کے بعد سے وہ فوج، بی ایس ایف کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔ آس پاس کے دیہات کے لوگوں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی بھی مشکوک چیز کے نظر آنے کی اطلاع نہیں ہے۔