سرینگر،18اگست:
ٹیرر فنڈنگ کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ایک بار پھر صوبہ جموں کے مختلف اضلاع میں ایک ساتھ بڑے پیمانے پر چھاپے مارے۔ این آئی اے کی ٹیم نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر ڈرون کے ذریعے گرائے گئے ہتھیاروں اور منشیات کی جانچ کر رہی ہے۔ اس تناظر میں آج جموں کے ساتھ ساتھ سانبہ، کٹھوعہ اور ڈوڈہ میں چھاپے مارے۔
پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ ان اضلاع میں پہنچی این آئی اے کی ٹیموں نے اس معاملے میں ملوث لوگوں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جموں کے تالاب کھٹینگا میں فیصل منیر کے گھر کی تلاشی کا عمل جاری ہے۔ فیصل منیر کو کچھ عرصہ قبل جموں و کشمیر پولیس نے بم دھماکوں کے واقعات میں ملوث ہونے کے علاوہ ڈرون کے ذریعے پاکستان سے اسلحہ اور دیگر سامان حاصل کرنے اور جموں اور ڈوڈہ میں دہشت گرد نیٹ ورک بنانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ چھاپہ منیر سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر مارا جا رہا ہے۔ منیر کی گرفتاری کے بعد پولیس نے اس کے ساتھی کو ہیرا نگر کے ہریہ چک سے گرفتار کیا۔
این آئی اے کی ایک اور ٹیم بھی اس ساتھی کے گھر چھاپہ مارنے پہنچی ہے۔ اسی طرح سانبہ اور ڈوڈہ میں بھی این آئی اے منیر کے نیٹ ورک سے جڑے لوگوں کے گھروں اور دفاتر کی تلاشی لے رہی ہے۔ فی الحال تفتیش جاری ہے۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، جانچ کے دوران کئی اہم دستاویزات ملنے کی خبریں آ رہی ہیں۔ اس چھاپے کے دوران ابھی تک کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ این آئی اے کے عہدیدار نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دی جائے گی۔
