سری نگر،22اگست:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی قیادت میں موجودہ اِنتظامیہ کی طرف سے گذشتہ تین برسوں میں اِدارہ جاتی ڈھانچے کی ترقی سے جموںوکشمیر میں ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد کی رفتار میں پانچ گنا اِضافہ ہوا ہے۔
حکومت نے گذشتہ دو برسوں میں ان علاقوں کو ترقی دینے کی کوشش کی ہے جو اَب تک نظر اَنداز تھے۔ دَلتوں ، قبائلیوں اور سماجی و اِقتصادی طور پر پسماندہ طبقات نے جموں وکشمیر یوٹی کے مساوی طرزِ حکمرانی کے نظام سے فائدہ اُٹھایا ہے۔
یونین ٹیریٹری نے کاروبار ،معیشت ، تعلیم ، ثقافت اور کھیلوں کے میدان میں کامیابی کے نئے اُفق حاصل کئے ہیں۔جموںوکشمیر نے گذشتہ تین برسوں میں زائد اَز 60,000 ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے ترقی اور خوشحالی کی دُنیا میںاَپنا مقام حاصل کیا ہے۔
سر کاری تفصیلات کے مطابق مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے ڈسٹرکٹ کیپکس بجٹ کو چار گنا بڑھا کر 22,126 کروڑ روپے کیا گیا ہے ۔
سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ پنچایت اور شہری بلدیاتی اداروں جیسے بنیادی جمہوری اداروں کو عام شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے فیصلہ سازی کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے کا اِختیار دیا گیا ہے۔ اس وقت تقریباً 20,000 ایسے کام اور منصوبے زیر تکمیل ہیں جن کی شناخت صرف لوگوں نے کی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق جموںوکشمیر یوٹی میں 2019ء سے جنوری 2022ء تک 66,724 ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا کہ سال 2018-19ء میں 9,229 منصوبے ، سال2019-20ء میں 12,637 ، سال 2020-21ء کے دوران 21,943 گذشتہ برسوں کی کامیابیوں کے مقابلے میں بہت زیادہ اِضافہ کا مظاہر کیا گیا جبکہ مالی سال 2021-22ء میں 22,975 کام جنوری 2022ء تک مکمل کئے گئے۔
ریکارڈ میں مزید کہا گیا ہے کہ سینٹر کی طرف سے شروع کی گئی ’’ فائنانشل ریفارمز اینڈ اِنٹرونشنز‘‘ نے جموںوکشمیر یوٹی میں طے شدہ وقت کے اَندر ترقیاتی منصوبوں کی اتنی لمبی فہرست کو مکمل کرنے میں سہولیت فراہم کی ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے ،’’منصوبوں او روسائل کی تقسیم کی اِجازت بجٹ تخمینہ ، مختص اور نگرانی نظام ( بی اِی اے ایم ایس) کی جاتی ہے جو کہ ایک مناسب وقت اور کاغذ کے بغیر نظام ہے۔اِ ن مداخلتوں سے جموںوکشمیر یوٹی میں تین برسوں میں ترقیاتی کاموں اور منصوبوں کی تکمیل میں بے مثال اِضافہ دیکھا گیا ہے ۔‘‘
اِسی طرح بی اِی اے ایم ایس جیسی تبدیلی اِصلاحات کا نفاذ جو آن لائن بجٹ کے عمل کو قابل بناتا ہے اور منظور شدہ کاموں کے خلاف فنڈس کی بروقت ریلیز ، جے اینڈ کے پے سسٹم سے بِلوں کی آن لائن جمع کرنا ، لازمی اِنتظامی منظوری ، تکنیکی پابندیاں اور اِی۔ ٹینڈرنگ ، ڈیجیٹل ادائیگیاں ، جی ایف آر ، جی اِی ایم اور متعلقہ اَقدامات نے ترقیاتی کاموں کو تیز کیا ہے اور جموںوکشمیر کو ملک میں کسی بھی دوسری ترقی پسند ریاست کے برابر لایا ہے۔
نئے منظور شدہ کاموں کا ترجیح دینے اور اِنتظامیہ نے لنگویشنگ پروجیکٹوں پر بھی توجہ مرکوزکی ہے۔
دریں اثنا،جے کے آئی ڈی ایف سی جو ملک بھر میں ایک منفرد ماڈل ہے ، نے آن لائن ادائیگی سے باخبر رہنے کے طریقہ کار ، ٹینڈر کی تفصیلات / الاٹمنٹ کی معلومات اور جے کے آئی ڈی ایف سی کی لنگویشنگ سکیم کے تحت فنڈنگ کے لئے منظور کئے گئے تمام پروجیکٹوں کی جیوٹیگنگ کے ساتھ زبردست شفافیت حاصل کی ہے ۔
جموں و کشمیر اِنتظامیہ نے جے کے آئی ڈی ایف سی کے تحت منظور شدہ ہر پروجیکٹ کو بروقت مانٹیرنگ کے لئے گوگل ارتھ سے جوڑ دیا جس نے جے کے آئی ڈی ایف سی کی آفیشل ویب سائٹ پر عوام کو دیکھنے میں سہولیت فراہم کی ۔ان تمام بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی معیار اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے یہ اَقدامات کئے گئے ہیں ۔