نئی دہلی، 26 اگست :
ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے صدر کے خطاب کے معاملے پر روس کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے جمعرات کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ سلامتی کونسل میں مسئلہ یوکرین کے صدر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی اجازت دینے کا تھا۔ زیلنسکی اس سے پہلے بھی دو بار ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر چکے ہیں۔ اس ذریعہ سے ان کے خطاب کے حق میں ووٹ دینے کا مطلب روس کے خلاف ووٹ دینا نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں سلامتی کونسل میں زیلنسکی کے خطاب کے حوالے سے ایک طریقہ کار کا معاملہ تھا، جس میں ہندوستان سمیت کونسل کے 13 ارکان نے ووٹ دیا۔ روس میں اس کی مخالفت کی گئی جبکہ چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ بھارت کے رویے کے حوالے سے میڈیا کے ایک حصے میں کہا گیا کہ بھارت نے پہلی بار روس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔جبکہ بھارت نے وضاحت کی ہے کہ اس نے سلامتی کونسل میں روس کے خلاف ووٹ نہیں دیاہے۔
بھارت نے پاکستان میں سکھ لڑکی کے اغوا اور تبدیلی مذہب کی مذمت کی
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں وزارت خارجہ نے ایک سکھ لڑکی کے اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں مذہبی ظلم و ستم کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں اقلیتوں پر ظلم کو ادارہ جاتی شکل دے دی گئی ہے۔ بھارت زور دیتا ہے کہ پاکستان اقلیتوں پر ظلم و ستم بند کرے اور انہیں تحفظ فراہم کرے۔
بھارت نے سلمان رشدی پر حملے کی مذمت کی
ترجمان نے متنازعہ اور ملعو ن گستاخ رسول مصنف سلمان رشدی پر مہلک حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مذہبی تعصب اور اس پر مبنی پرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے۔
